Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    9 من شـعبان 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/50
عیسوی تاریخ     پیر, 15 اپریل 2019 م

پریس ریلیز

ہمارے مسائل کا حل نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام میں ہے

نہ کہ ناکام جمہوریت میں چاہے وہ پارلیمانی ہو یا صدارتی

14اپریل 2019 کو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے صدارتی نظامِ حکومت کے قیام کی بحث کو “نان ایشو” قرار دیا اور کہا کہ اس پر بحث صرف سوشل میڈیا پر ہورہی ہے۔ درحقیقت صدارتی جمہوریت کی بحث اس لیے شروع ہوئی کیونکہ موجودہ نظام اپنی تازہ ترین شکل میں صرف نومہینے میں ہی واضح طور پر ناکام ہوگیا ہے۔ لیکن پارلیمانی جمہوریت سے صدارتی جمہوریت اور پھر پارلیمانی جمہوریت کی جانب سفر ایسے ہی ہے جیسے آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا۔ پارلیمانی جمہوریت کرپٹ منتخب سیاست دانوں کو اجازت دیتی ہے کہ وہ اسمبلیوں کے ذریعے اپنے مفادات کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کرسکیں، اور ایسا کئی بار ہوچکا ہے جیسا کہ آٹھاروی آئینی ترمیم اس کی مثال ہے۔ صدارتی جمہوریت اختیارات کوایک شخص کی ذات میں جمع کردیتی ہےجو پھر فوجی قیادت میں موجود کرپٹ عناصر کےمفادات کے حصول کو یقینی بناسکتا ہے ۔ صدارتی جمہوریت کی مثال ہم صدر جنرل مشرف کے دور میں دیکھ چکے ہیں۔ چاہے جمہوریت پارلیمانی ہو یا صدراتی ، جمہوریت مسلمانوں اور ان کے دین کو نقصان پہنچاتی ہے اور اس کا مشاہدہ ہم کئی دہائیوں سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔

 

اے پاکستان کے مسلمانواور خصوصاً اسلامی جماعتیں اور علماء!

رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خبردار کیا،

لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ

مؤمن ایک سوراخ سے دوبارہ ڈسا نہیں جاتا”(بخاری،مسلم)۔

جمہوریت کو کئی بار ایک سے زائد شکلوں میں آزمایا جاچکا ہے اور ہمیشہ ہم اس سے ڈسے ہی گئے ہیں۔ جمہوریت طاغوت ہے، یہ وہ اختیار و اقتدار ہے جہاں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کی جاتی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے نہ صرف ہمیں اس طریقہ حکمرانی کو اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے بلکہ اس کا انکار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا

“کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ ایک طاغوت کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تویہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے “(النساء 4:60)۔

 

مسئلہ یہ نہیں کہ 1973 کا آئین موجود ہے یا نہیں یا اس میں ترمیم کرنی کی ضرورت ہے یا نہیں۔ مسئلہ انقلابی طریقے سے اس کواکھاڑ کر اس کی جگہ ایک ایسے آئین کا قیام ہے جس کی ہرایک شق قرآن و سنت سے اخذ کی گئی ہو۔ خلافت وہ واحد نظام ہے جہاں ہر قانون کو صرف اور صرف قرآن و سنت سے اخذ کیاجاتا ہے۔ یہ وہ واحد نظام ہے جہاں خلیفہ اور دیگر حکمران جنہیں خلیفہ تعینات کرتا ہے، صرف اور صرف قرآن و سنت کی بنیاد پرہی حکمرانی کرسکتے ہیں۔ لہٰذا ہمیں پارلیمانی اور صدراتی جمہوریت کے سرکس تماشے کو ختم کرکے نبوت کے طریقے پر خلافت قیام کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

IMG 20190416 WA0000

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.