الخميس، 22 شوال 1445| 2024/05/02
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    12 من محرم 1438هـ شمارہ نمبر: 1438 AH/005
عیسوی تاریخ     جمعرات, 13 اکتوبر 2016 م

پریس ریلیز

اسلام سے دشمنی رکھنے والی ریاستوں کی جانب سے مالی مدد کسی صورت شامی پناہ گزینوں کی مصیبتیں ختم نہیں کر سکتی

 

13کتوبر کو ترکی نے اعلان کیا کہ یورپی کمیشن نے600 ملین یورو کی دو براہِراست امداد کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جو شامی پناہ گزینوں اور ترکی میں تعلیم اور صحت کے شعبوں  میں  استعمال ہوں گے ۔ گمان ہے کہ آدھی امداد شامی پناہ گزین بچوں کے ترکی کے اسکولوں کے نظام میں داخلے کے لیے استعمال  ہو گی۔ ترکی میں موجودآٹھ لاکھ چودہ ہزار(814000) اسکول جانے کی عمر والے شامی بچوں میں سے صرف تین لاکھ چالیس ہزار(340000 ) بچوں نے پچھلے سال تعلیم حاصل کی۔ منصوبہ یہ ہے کہ اس تعداد کو چار لاکھ(400000) تک پہنچا دیا جائے۔ ارادہ ہے کے باقی تین سو ملین ملین یورو  ترکی میں موجود پناہ گزینوں کی صحت کے جامع دیکھ بھال کے نظام کی فراہمی پر صرف کیے جائیں۔

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ شامی پناہ گزین بالخصوص بچے ، جن کو اقوامِ متحدہ نے "کھوئی ہوئی نسل" کا نام دیا ہے، مدد اور حمایت کے انتہائی مستحق ہیں۔ بیشتر پناہ گزین بچوں اور نوجوانوں کو مجبوراََ اسکول چھوڑنا پڑتا ہے، کیونکہ وہ مجبور ہیں کہ اپنے گھر والوں کی ضروریات کے لیے کمائیں، یا پھر وہ اپنے نئے میزبان ملک میں   نئے حالات کے تحت خود کو ڈھالنے میں مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم، یہ معاہدے اور ادائیگیاں  تین پہلووں کی وجہ سے ناقص ہیں۔ 

 

1۔  یہ مضحکہ خیز ہے کہ وہ ریاستیں جنہوں نے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف قومی اور بین الاقوامی سطح پر واضح دشمنی دکھائی ہو، اور ان کے اپنے ہاتھ عراق، افغانستان، مالی اور دنیا بھر کے مختلف علاقوں میں استعماری جنگوں کی وجہ سے سینکڑوں ہزاروں مسلمانوں کے خون سے رنگین ہوں، وہی لوگ ترکی یا کہیں اور شامی پناہ گزینوں کی بھلائی میں حقیقی تشویش کا شکار ہونگے۔ یہ وہی ریاستیں ہیں جنہوں نے پچھلے پانچ سال سے زائد عرصہ سے قصائی بشار الاسد کو گرین سگنل دے رکھا ہے کہ وہ شام کے مسلمانوں کا قتلِ عام کرے، تاکہ وہ شام کے انقلاب کو ختم کردے، اور  اسے یہ عمل کرنے کے لیے ہر طرح کا استثنیٰ حاصل ہے۔ لہٰذا یہ ممالک مسلمانوں کو جو بھی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں اس میں ان کا اپنا مفاد پوشیدہ ہوتا ہے۔

 

2۔  یہ معاہدے اور امداد جن پر دستخط کیے گئے ہیں اور جن کا شامی پناہ گزینوں سے وعدہ کیا گیا ہے، صرف اس بات کو یقینی بناتے ہیں  کہ یورپ - ترک  مشترکہ ایکشن پلان اور یورپ - ترکی کے بیان کو عملی جامہ پہنایا جائے، جس کا  ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ترکی پناہ گزینوں کو واپس بھیجے اوران کی آبادکاری کرائے، اور اس طرح یورپ میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد کم کرے۔ اس لیے شامی یا کسی بھی جگہ کے پناہ گزینوں کی درحقیقت کوئی حقیقی مدد نہیں کی جا رہی۔

 

3- یہ مسلمانوں کو قتل اور معذور کرنے والے  کفار، اور دوسرے جو یہی سب کچھ کرتے ہیں، کا کام نہیں کہ وہ مسلمان بھائیوں، بہنوں اور بچوں کی ضروریات کا خیال رکھیں۔ اس کے برعکس، یہ مسلمانوں کا فرض ہے!

رسول اللہ نے فرمایا،

 

«الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ، وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ، وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرُبَاتِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»

"ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، اس لیے  اس پر ظلم نہیں کرنا چاہیے، نہ ہی  اس کو ایک ظالم کے حوالے کرنا چاہیے۔ جس کسی نے اپنے بھائی کی ضروریات کو پورا کیا، اللہ اس کی ضروریات کو پورا کرے گا؛ جو کوئی اپنے (مسلمان) بھائی کو تکلیف سے نکالے گا، اللہ اس کو روزِ قیامت کی تکلیفوں سے نکالے گا، اور جو کوئی ایک مسلمان کو ڈھانکے گا، اللہ اس کو روزِ قیامت ڈھانک لے گا"۔

 

حقیقت یہ ہے کہ جب تک ترکی اپنے غیرفعال قوم پرست سیاسی ڈھانچےسے چپکا ہوا ہے، یہ کبھی بھی ان پناہ گزینوں کی مدد نہیں کر سکتا جو اس میں پناہ کے طلبگار ہیں۔ اسے باقی مسلم علاقوں کی مدد اور تعاون چاہیے۔ بہرحال باقی ریاستیں جیسے کہ سعودی عرب، قطر، کویت اور باقی جو کہ دولت سے لبریز ہیں، شام اور باقی علاقوں کے مسلمانوں کی مدد کی ذمہ داری سے ہاتھ دھو چکے ہیں، کیونکہ وہ اپنی دولت اور فوجیں صرف مغربی آقاؤں کے مفادات کی خدمت میں استعمال کرتے ہیں!  مسلم علاقوں کو ایک ریاست میں دوبارہ اکٹھا کرنا- نبوت کے طریقے پر دوسری خلافتِ راشدہ - وہ چیز ہے جو شام اور دیگر مسلم علاقوں کو ان کے کٹھ پتلی رہنماؤں  اوراستعماری حملہ آوروں سے بچائے گی جن کے ہاتھوں میں ان کی ڈوریاں ہیں۔ یہ امت کے تمام وسائل کو بھی اکٹھا کر ے گی، جو اس حساب سے ضرورت سے بڑھ کر ہیں کہ دنیا بھر میں امت کی ضروریات کو پورا کر دیں۔ یہ اسلامی اکائی اپنے وسائل کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکام کے مطابق استعمال کرے گی، اور اس طرح یہ اپنے فرض میں کامیاب ہو کر اپنی زمین پر موجود ہر انسان کے تحفظ، دیکھ بھال ، تعلیمی اور صحت سے متعلق ضروریات کو پورا کرے گی۔

 

شعبہ خواتین مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک