الجمعة، 18 رمضان 1445| 2024/03/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    20 من جمادى الأولى 1440هـ شمارہ نمبر: 1440/013
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 26 جنوری 2019 م

 

پریس ریلیز
نیشنل ازم کی بیماری کی وجہ سے سعودی حکومت

مظلوم روہنگیا خواتین اور بچوں کو گرفتار کررہی ہے


سیکڑوں روہنگیا مسلمان عورتیں اور بچے اس وقت سعودی عرب کے شمیسی ڈٹینشن سینٹر میں قید ہیں، جو برما میں جاری بُدھ مت قوم کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی اور بڑے پیمانے پر ہونے والے جبر سے فرار ہو کر سعودی عرب پناہ لینے آئے تھے۔ کچھ روہنگیا مسلمان کو پانچ سال سے بھی زیادہ عرصےکی قید کی سزا اس جرم میں سنا دی گئی ہے کہ ان کے پاس سعودیہ کی سرزمین میں داخل ہونے کے قانونی دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ یہ بھی اطلاعت ملی ہیں کہ کچھ حاملہ خواتین کو جنہیں سعودی حکام نے گرفتار کیا تھا، جیل میں ہی  بچوں کی پیدائش پر مجبور کیا گیا۔ وہاں موجود قیدیوں کے بیان کے مطابق وہ لوگ ان جیلوں میں انتہائی تنگ اور ناقابلِ برداشت حالاتِ زندگی سے دوچار ہیں۔ ایسے ناقابلِ برداشت حالات اور طویل قید نے کئی روہنگیا مسلمانوں کو ذہنی مریض بنا دیا ہے اور جو قیدی دیگر امراض جیسے ملیریا، ذیابیطس اور فنگل انفیکشن کا شکار ہیں انہیں بھی ضروری طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ اطلاعات کے مطابق پچھلے ماہ سعودی حکومت نے درجنوں روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش بھیج دیا تھا اور مستقبل میں بھی مزید درجنوں روہنگیا مسلمانوں کو بھیجنے کا ارادہ ہے۔ بنگلہ دیش میں انہیں یا تو حسینہ بیگم کی مجرم حکومت کی جیل کاٹنی پڑے گی یا پھر ان کی زندگی داؤ پر لگا کر انہیں "کوکس بازار" کے ناقابلِ رہائش خیموں (Death Camps)  میں بھیج دیا جائے گا جو جانوروں کے رہنے کے قابل بھی نہیں ہیں۔
یہ قومیت کا تصور ہی وہ مہلک مرض ہے جو اس طرح کے حیوانی عمل کرواتا ہے اور اسی مرض کی وجہ سے سعودی حکومت اپنے مظلوم روہنگیا مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ غیروں اور مجرموں جیسا سلوک کررہی ہے کہ وہ کسی اور ملک سے آئے تھے۔ سعودی حکومت کو تو  روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینی چاہیے تھی جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا،


 «الْمُسْلِمُ أَخُوْ الْمُسْلِمِ، لا يَظْلِمُهُ، وَلا يَخْذُلُهُ»
"مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا اور نہ ہی اسے تنہا چھوڑدیتا ہے“۔


  یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ سعودی حکومت یمن کے مسلمانوں کو قتل کرنے اور بھوکا مارنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کر رہی ہے اور دوسری جانب روہنگیا مسلمانوں کو محفوظ پناہ گاہ اور باعزت زندگی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ یہ جو مجرمانہ سلوک روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے اصل میں ایسا سلوک تو سعودی، بنگالی اور دیگر مسلم دنیا کے حکمرانوں کے ساتھ اُن جرائم کی پاداش میں ہونا چاہیے جو اُنھوں نے اُمّت کے خلاف کیے ہیں، جس میں مظلوم مسلمانوں کو دھتکارنے جیسا سنگین جرم  بھی شامل ہے۔


اس سرزمین میں روہنگیا مسلمان غیر نہیں کیونکہ یہ سرزمین تمام مسلم اُمّت کی ہے نہ کہ ان ظالم بادشاہوں کی کہ وہ یہ فیصلہ کریں کہ کس قومیت کا مسلمان اس سرزمین میں داخل ہو سکتا ہے اور کون داخل نہیں ہو سکتا۔ یہ وہ سرزمین ہے جسے اللہ سبحان و تعالیٰ نے محترم کہا ہے، یہ وہ سرزمین ہے جہاں اسلام نے جنم لیا تھا اور یہ وہ سرزمین ہے جہاں رسول اللہ ﷺ نے اسلامی ریاست قائم کی تھی۔ روہنگیا مسلمانوں سمیت ہر مسلمان کو اس سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت ہونی چاہئے اور انہیں پناہ ملنی چاہئے نہ کہ ان پر ظلم کا ایک نیا باب کھول دیا جائے۔ اس سرزمین میں جو غیر ہے وہ مغربی استعمار کی حمایت یافتہ یہ ایجنٹ حکومت ہے اور وہ قانون ہے جو ان آمروں کی خواہشات پر مبنی ہے جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں جو کافر مغرب سے لی گئی  قومیت پرست پالیسیوں پر عمل درآمد کرواتا ہے ۔ قومیت پرستی کےمتعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


«دَعُوهَا فَإِنَّهَا مُنْتِنَةٌ»
"اسے چھوڑ دو، یہ بوسیدہ چیز ہے"۔


اے مسلمانو!
 ایسی قومیت پرست حکومتوں اور ایسے ایجنٹ حکمرانوں، جو ہماری سرزمینوں پر حاکم بن کر بیٹھے ہوئے ہیں، کے سائے تلے کسی مظلوم مسلمان کو پناہ نہیں ملے گی، نہ ان کی جان و مال کا تحفظ ہوگا اور نہ انہیں  باوقار زندگی ملے گی کیونکہ یہ لوگ مسلمانوں کا قتلِ عام روکنے کے لئے کچھ نہیں کرتے اور نہ ہی مسلمانوں کی آبرو اور اُمّت کے مفاد کا تحفظ کرتے ہیں۔ اس کے برعکس انہوں نے اپنا مقصد یہ بنا لیا ہے کہ اپنے مغربی آقاؤں کے ناپاک ارادوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں تا کہ اس اُمّت کو استعمار کی بنائی گئی قومیت پرست جھوٹی سرحدوں سے اور الگ الگ ملک و قوم کی شناخت دے کر ٹکڑوں میں توڑ دیا جائے۔ ان ہی پالیسیوں کے نتیجے میں مسلمان خود اپنے مسلمان بھائی اور بہنوں کو ترک کرتے ہیں، قتل کرتے ہیں، جیلوں میں قید کرتے ہیں اور کسی بھی قسم کا تحفظ دینے سے انکار کرتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ان کھوکلی اور بوسیدہ حکومتوں کو اور انسان کے بنائے گئے قوانین کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور جلد سے جلد نبوت کے طریقے پر خلافت کا قائم کریں جو کہ اصل میں مسلمانوں کی محافظ ہوگی اور اُمّت کی ڈھال بنے گی۔ خلافت مسلمانوں کو باٹنے والی ان قومیت پرست جھوٹی سرحدوں کو ختم کرے گی اور مسلمانوں کی ساری سرزمینوں کو ایک جھنڈے اور ایک خلیفہ کے زیرِ سایہ متّحد کرے گی۔ یہی خلافت ہر قسم کے نسل، فرقے اور قومیت سے قطع نظر تمام مسلمانوں کے جان و مال کی حفاظت کرے گی اور انہیں تمام ضروریاتِ زندگی مہیا کرے گی، کیونکہ یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا حکم ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:


 «إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ»
"امام (خلیفہ) نگہباں ہے، اور اس سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہوگا"۔

 

ڈاکٹر نظرین نواز
ڈائریکٹرشعبہ خواتین  
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک