سوال کا جواب: سورہ محمد اور کنیزوں کے حوالے سے سوالات
- Published in امیر حزب التحریر
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
شامی اتحاد کے سربراہ الجربا نے آج ہفتے کی رات 19 جنوری 2014 کو کیری اور فورڈ کے حکم سے جنیوا -2 میں شرکت کا علان کر دیا اور اس سے قبل بشار حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کے اپنے اعلان کو بھی بالائے طاق رکھ دیا بلکہ اتحاد کے اس قانون کو بھی پیروں تلے روند ڈالا جس کی رو سے کسی فیصلے کے لیے اس کے 121 ارکان میں سے دو تہائی کی حمایت ضروری ہے۔ وہ یہ سب بھول گیا بلکہ اس کے آقا کے دباؤ نے اس سے بھلا دیا اس لیے اس نے 81 کی بجائے صرف 58 ارکان کی حمایت کرنے پر ہی جنیوا-2 میں شرکت کا اعلان کر دیا۔ حمایت کرنے والے ارکان کی تعداد جس قدر بھی ہوتی یہ ذلیل اور رسوائے زمانہ اتحاد امریکہ کے حکم سے سرتابی کی ہمت نہیں کر سکتا کیونکہ یہ اتحا د امریکہ ہی کا بنایا ہوا ہے اور غلام اپنے آقا کے حکم کی خلاف ورزی کہاں کر سکتا ہے؟!
اتحاد کے سرغنہ نے کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں حالانکہ ان کا کوئی موقف ہی نہیں! بشار حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کی ان کی پکار اب بے نقاب ہو چکی ہے۔اب وہ صرف بشار کی برطرفی کی ضمانت پر اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرچکے ہیں۔ اس ضمانت کے متعلق زبان حال بھی یہ کہہ رہی ہے کہ یہ طاق نسیان کی نظر ہو گی! کوئی شرائط اور کوئی ضمانت نہیں بلکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے سامنے سربہ خم اور سرتسلیم خم کرنا ہے تاکہ نئی حکومت قائم کی جائے اور حسب سابق امریکہ کا تسلط قائم رہے اور پرانے بشار کی جگہ نیا بشار لے گا! اس اتحاد نے پہلے دن سے ہی اللہ، اس کے رسولﷺ اور مؤمنوں کے ساتھ خیانت کی ہے۔ اس کے اراکین ان ہی اہداف کا راگ الاپتے ہیں جس پر موجودہ سرکش بشار کاربند ہے یعنی سیکولر جمہوریت اور اسی طر ح امریکہ کے گن گانا جیسا کہ پہلا سرکش کرتا ہے...جن لوگوں کی آنکھوں پر پردہ تھا اور اس اتحاد کے وجود میں آتے وقت وہ اس کو نہیں سمجھ سکے اب تو ان کی آنکھیں کھلنی چاہیے کیونکہ اب تاریکی چھٹ چکی ہے اور بہائے گئے خون اور دی گئی قربانیوں کو پاؤں تلے روند نے کی وجہ سے یہ اتحاد اندھوں کے سامنے بھی بے نقاب ہو چکا ہے۔ انھوں نے خون کے سیل رواں اور کھنڈرات پر کھڑے ہو کر اقتدار کی بندر بانٹ کے لیے انسان، درخت اور پتھروں کو بھی جلا کر راکھ کرنے والی بشار حکومت سے مذاکرات کرنے کو قبول کیا، وہ سرکش جس نے میزائلوں، جلاکر راکھ کرنے والے مائع مواد کے ڈرموں بلکہ کیمیائی ہتھیاروں سےتباہی مچادی اورجلاؤ گھیراؤ، لوٹ مار اور عزتیں پامال کر نا اس کے علاوہ ہے...
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
اس اتحاد نے تمہاری پیٹھ پر ہی نہیں بلکہ سینے میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ اس نے اپنی خیانت کو پوشیدہ نہیں رکھا بلکہ بھرے بازار میں اس کی نمائش کردی...اس نے کسی اِدھر اُدھر کی چیز سے اپنے ستر کو بھی نہیں چھپایا بلکہ شرم وحیا کو سرے عام بیچ ڈالا، دن دھاڑے اپنے منہ پر جرم کی کالک مل لی، یہاں تک کہ ان کے منہ ان کے جرائم کی وجہ سے اللہ کے اس فرمان کے مطابق بن گئے، ﴿يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ﴾ "مجرموں کو ان کی پیشانیوں سے پہچانا جائے گا اور ان کو سر کے بال اور ٹانگوں سے گھسیٹا جائے گا"۔ اے شام کے مسلمانو! اس اتحاد کا ہاتھ روک لو اور اس کو گٹھلی کی طرح نکال کر پھینک دو، اسلام کے مسکن شام کی سرزمین میں قدم رکھنے یا یہاں سے گزرنے بھی مت دو اوراس انقلاب کا اختتام بھی اسی طرح کرو جس طرح اس کی ابتدا کی تھی کہ یہ "اللہ کے لیے ہے، یہ اللہ کے لیے ہے"...یاد رکھو کہ جنیوا-1 اور جنیوا-2 دونوں امریکہ کے بُنے ہوئے جال ہیں جس کے بعد امریکی ساختہ حکومت کے قیام کے لیے، موجودہ بشارحکومت کی طرح ا مریکہ کے ساتھ وفاداری کی ضمانت لے کر، عسکری مداخلت کی جائے گی...ان تاروں کو ہی کاٹ دو اور بین الاقوامی مداخلت کے خلاف مزاحمت کرو۔ یہ مداخلت تم میں سے مخلص لوگوں کے خلاف ہے۔ امریکہ اور اس کے حاشیہ برداروں سے دوستی مت کر و کیونکہ صرف خائن اور ناشکرا شخص ہی ان سے دوستی کرتا ہےجو تھوڑی سے دنیا بلکہ کسی اور کی دنیاکے لیے اپنی آخرت کو بیچ ڈالتا ہے، اس کو بالآخر اس کے نتیجے میں کانٹوں کے سوا کچھ نہیں ملے گا، اس کے ساتھ بھی وہی ہو گا جو اس جیسوں کے ساتھ اس پہلے ہو چکا ہے، دنیا کی زندگی میں بھی رسوا ہو گا اور آخرت کا دن اس کے لیے انتہائی دردناک ہوگا، اللہ سبحانہ نے فرمایا:﴿وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَخْزَى وَهُمْ لَا يُنْصَرُونَ﴾ "اور آخرت کا عذاب اور بھی رسواکن ہے اور ان کی کوئی مدد نہیں کی جائے گی"۔
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
تین سال سے تم اس حالت میں سرکش سے دو دو ہاتھ کر رہے ہو کہ عالمی سازشوں کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ امریکہ ، اس کے اتحادی اور اس کے علاقائی عرب اور عجمی ایجنٹ لمحہ بہ لمحہ ان سازشوں میں اس کے شانہ بشانہ ہیں۔ ان عرب اور عجم میں سے جنہوں نے تمہاری مدد کے لیے آواز بلند کی تھی ان کی آوازیں بھی اُس چکی کی آواز ثابت ہوئی جس میں سے کوئی آٹا نہیں نکلتا۔ اس کے باوجود تم نے صبر کیا اور ڈٹے رہے، تمہاری فلک شگاف تکبیروں نے فضاء کو معطر کر دیا، تم نے طرح طرح کے مظالم کا سامنا کیا مگر پھر بھی تم نے انتہائی عزم اور حوصلے سے دشمن کو للکار...اھر یہ ایسا اتحاد جو کسی مؤمن کے بارے میں رشتہ داری اور قرابت کا بھی لحاظ نہیں رکھتا کس طرح اقتدار کی بندر بانٹ کے لیے سرکش سے مذاکرات کرتا ہے جیسا کہ کچھ ہوا ہی نہیں؟! اے اہل شام تم یقیناً امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سازشوں کو ناکام بنا نے پر قادر ہو، تم جنیوا -2 کانفرنس کو ناکام اور نامراد کر سکتے ہو...شام کے اندر صابر اور ثابت قدم رہو ...تم ہی اس دھرتی بیٹے ہو...شام کی باگ ڈور تمہارے ہاتھ میں ہے، فائیوسٹار ہوٹلوں میں رہائش کی خواہش رکھنے والا یہ اتحاد خواہ خیانت میں کوئی بھی حد پار کرے، جرم میں جس درجے کو پہنچے، اگر تم اللہ کے ساتھ اخلاص اور رسول اللہﷺ کے ساتھ صدق کا ثبوت دیتے ہوئے ثابت قدمی سے ان کے سامنے ڈٹے رہےتو یہ کچھ نہیں کر سکتے اور تب ہی یہ اتحاد ذلیل و خوار ہو کر پسپا ہو گا...لیکن مصیبت یہ ہے کہ یہ اتحاد تم میں سے کچھ لوگوں کی صفوں میں دراڑیں ڈالنے میں کا میاب ہو جاتا ہے اور اس سے بھی زیادہ تلخ بات یہ ہوگی کہ وہ بعض گروپوں کو راہ ِراست سے ہٹانے میں کامیاب ہو اور ان کو قابو کرلے اور ان کے بل بوتے پر پرانے ایجنٹ حکمران کی جگہ نیا ایجنٹ حکمران لائیں، پھر بہایا گیا پاک خون اور دی گئی قربانیاں ان گرپوں پر لعنت کریں گی اور یہ گروپ اس اتحاد کے نرغے میں آئیں گے، ﴿كَالَّتِي نَقَضَتْ غَزْلَهَا مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ أَنْكَاثًا﴾ "اس (دھاگہ کاتنے والی) کی طرح جس نے بھرپور طریقے سے اپنے دھاگے کو کاتنے کے بعد برباد کرڈالا" یوں یہ دنیا اور آخرت کے خسارے سے دوچار ہوں گے جو کہ کھلا خسارہ ہے۔
اے سرزمین شام کے مخلص مسلمانو...اے وہ لوگو جن کا خون بہایا گیا، جن کی عزتیں پامال کی گئیں، جن کے اموال اورگھربار کو تباہ کیا گیا...!
قائد اپنے پیروکاروں سے جھوٹ نہیں بولتا اور حزب التحریر ڈرانے والے اور خوشخبری دینے والے کے طور پر تمہاری طرف متوجہ ہو رہی ہے:
تمہیں جنیوا-2 کی آگ میں گرنے سے ڈراتی ہے کیونکہ اتحاد کا حکومت کے ساتھ مذاکرات، طے شدہ طریقہ کار کے مطابق ہیں جس سے یہ بالکل انحراف نہیں کر سکتے اور جس کے نتیجے میں ایک نیا سرکش وجود میں آئے گا جو پرانے سرکش سے سوائے نام اور چہرے کی رنگت کے علاوہ کسی چیز میں مختلف نہیں ہو گا، جس پر امریکہ سوار ہو گا جیسا کہ وہ اس پہلے والے پر سوار تھا، یوں ایک بار پھر لعنت اور بدبختی تمہارا مقدر ہو جائے گی، تم ندامت کا اظہار کرو گے لیکن ندامت کا اس وقت کوئی فائدہ نہیں ہوگا، تم میں سے کوئی کہنے والا یہ بھی نہیں کہہ پائے گا کہ میں تو اپنی جان کا ذمہ دار ہوں گناہ اور ہلاکت جنیوا جانے والوں کے لیے ہے...یہ نہیں کہہ سکے گا ، کیونکہ کسی قوم میں منکر کا ارتکاب ہو اور وہ اس کا سدباب نہ کرےتو اس کا وبال سب پر ہوگا...ابوداؤد نے اپنی سنن میں ابو بکر رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے اللہ کی حمد وثنا کے بعد فرمایا : اے لوگو...میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ((مَا مِنْ قَوْمٍ يُعْمَلُ فِيهِمْ بِالْمَعَاصِي، ثُمَّ يَقْدِرُونَ عَلَى أَنْ يُغَيِّرُوا، ثُمَّ لَا يُغَيِّرُوا، إِلَّا يُوشِكُ أَنْ يَعُمَّهُمُ اللَّهُ مِنْهُ بِعِقَابٍ)) "جس قوم میں اللہ کی نافرمانی کے کام ہو رہے ہوں اور اس قوم کے لوگ اس کا سدباب کرنے پر قادر بھی ہوں مگر پھر بھی وہ اس کا سدباب نہ کریں تو قریب ہے کہ اللہ اپنی طرف سے ان سب کو عذاب میں مبتلا کردیں"، اس لیے شام کے مسلمانوں اپنے آپ کو اللہ کے عذاب سے بچاؤ...۔
حزب تمہیں یہ خوشخبری بھی سناتی ہے کہ اگر تم نے اللہ کے ساتھ اخلاص ، اس کے رسولﷺ کے ساتھ صداقت ، اپنے قول وفعل سے ریاست خلافت راشدہ کے قیام کے ذریعے اللہ کی شریعت کی حکمرانی پر اصرار کیا اور پکا عزم کر لیا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کی بالادستی کو اکھاڑ پھینکیں گے ...تو اللہ سبحانہ وتعالٰی تمہارا مددگا رہو گااور تمہارے دشمن کو ہلاک کردے گا، ﴿وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِينَ﴾ "اور مؤمنوں کی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے"، اور اللہ سے سچی بات کس کی ہو سکتی ہے؟
إِنَّ فِي ذَلِكَ لَذِكْرَى لِمَنْ كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَ هُوَ شَهِيدٌ
"بے شک اس میں اس شخص کے لیے نصیحت ہے جو دل ودماغ رکھتا ہے یا کان لگا کر سنتا ہے اور گواہ ہے"
حزب التحریر کل پشاور کے تبلیغی مرکز میں ہونے والے بم دھماکے کی پرزور مذمت کرتی ہے اور اس شیطانی کاروائی کا براہ راست ذمہ دار راحیل- نواز حکومت کو قرار دیتی ہے کیونکہ انھوں نے ابھی تک ان عناصرکو کھلی ڈھیل دی ہوئی ہےجنھوں نے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک سے منسلک ہزاروں امریکیوں کو ویزے جاری کیے اور انھیں ملک بھر میں فوجی و شہری تنصیبات کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اپنی نگرانی میں ان پر عمل درآمد کروانے کی مکمل اجازت دے رکھی ہے۔
کیا کوئی بھی مخلص مسلمان اس قسم کی شیطانی کاروائی کے متعلق سوچ بھی سکتا ہے؟ پچھلے ایک ہفتے کےدوران کراچی سے لے کر پشاور تک پولیس افسران، سیاست دانوں اور اب تبلیغی مرکز پر حملہ کیا گیا اور پھر ان حملوں کی ذمہ داری قبائلی مسلمانوں پر ڈال دی گئی جس کا مقصد اُن مخلص مجاہدین پر دباؤ ڈالنا ہے جو امریکہ کے خلاف برسرپیکار ہیں تا کہ انھیں افغانستان سے محدود امریکی انخلاء کے منصوبے کو قبول کرنے پر مجبور کیا جائے اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو پھر ان حملوں کو جواز بنا کر ان کے خلاف بھر پور فوجی آپریشن کیا جائے۔ یہ کوئی حیران کن امر نہیں کہ پشاور کے تبلیغی مرکز پر حملے کی ذمہ داری کسی بھی جانب سے قبول نہ کرنے کے باوجود حکومتی چمچوں نے اس حملے کو بھی قبائلی مسلمانوں سے جوڑ دیا اور ان کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کی باتیں زور و شور سے کی جانے لگیں، یوں ایک بار پھر امریکی راج کو مستحکم کرنے کے لیے افواج پاکستان کو اس صلیبی جنگ کا ااندھن بنانے کی سازش ہو رہی ہے۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران پر یہ واضح کردینا چاہتی ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں جاری اس خونی کھیل کا اصل محرک امریکہ ہے اور جب تک خطے سےامریکہ کو مکمل طور پر نکال باہر نہیں کیا جائے گا مسلمانوں کا خون اسی طرح بہتا رہے گا اور امریکی وفادار ریمنڈ ڈیوس نیٹ کو مدد فراہم کر کے پاک فوج کو قبائلی علاقوں میں آپریشن کی دلدل میں دھکیلتے رہیں گے۔ لہٰذا، حزب التحریر مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ چُپ بیٹھ کر اس گھناؤنے خونی و شیطانی کھیل کو دیکھتے نہ رہیں بلکہ اپنی طاقت سے غداروں کو اکھاڑ پھینکیں اور حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کر کے خلافت کے قیام کو عمل میں لائیں۔ خلیفہ فوراً امریکی اڈوں، سفارت خانوں، قونصل خانوں اور نیٹو سپلائی لائن کو بند اور تمام سفارتی، فوجی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کردے گا اور اس طرح اس خطے میں جاری آگ و خون کے کھیل کو ختم کردیا جائے گا۔ تو آگے بڑھیں اور اللہ سبحانہ و تعالٰی نےاس امت کی حفاظت اور اسلام کی حکمرانی کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کرنے کی جو ذمہ داری آپ پر ڈالی ہے اسے ادا کریں اور اللہ کی نعمتوں کو حاصل کرلیں۔
﴿وَفِي ذَلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُونَ﴾
"تو نعمتوں کے شائقین کو چاہیے کہ اسی سے رغبت کریں" (المطففین: 26)
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان