الخميس، 17 رمضان 1445| 2024/03/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

سعودی عرب کی قیادت میں قائم ہونے والے "اسلامی عسکری اتحاد "کو مسترد کردو کہ یہ ایک دھوکہ ہے

      سعودی عرب نے منگل 15 دسمبر 2015 کو عراق،شام،لیبیا،مصر ، افغانستان  اوردیگر اسلامی علاقوں میں  "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے لیے  34 اسلامی ممالک پر مشتمل  عسکری اتحاد تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ بنگلا دیش کے امور خارجہ کے وزیرشہریار عالم نے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ  بنگلا دیش نے بخوشی اس اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے،  کیونکہ یہ اتحاد" پرتشددانتہا پسندی" کو برداشت نہ کرنے کی بنگلا دیشی حکومت کی پالیسی  سے ہم آہنگ ہے، دوسرے لفظوں میں  یہ اعلان  سرکش حسینہ کا اسلام کو برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے عین مطابق ہے۔

Read more...

حزب التحریرنے دو رکن خواتین کی گرفتاری، ریمانڈ، تشدد اور قید کے خلاف مظاہرہ کیا

پریس ریلیز

حزب التحریرنے دو رکن خواتین کی گرفتاری، ریمانڈ، تشدد اور قید کے خلاف مظاہرہ کیا

 آج دوپہر بارہ بجےحزب التحریر نے  سپریم کورٹ کے مرکزی دروازے کے سامنے 30اگست 2015 بروز اتوار کو ڈی ٹیکٹو برانچ کے ہاتھوں دو  حزبی خواتین  کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ان خواتین کی گرفتاری کے بعد بے شرم ڈی ٹیکٹو برانچ نے ان خواتین کا یکم ستمبر 2015 بروز منگل دو رزہ ریمانڈ لیا اور اس دوران انہیں اس قدر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا کہ  ایک بہن کے جسم کے مختلف حصوں سے خون بہنے لگا اور وہ بے ہوش ہو گئیں۔

Read more...

پریس ریلیز حکومت کی جانب سے میڈیا کو حزب التحریر کے خلاف مہم شروع کر نے کے احکامات حکومت کی ناکامی اور دیوالیہ پن کی عکاسی کرتا ہے

بنگلہ دیشی حکومت نے ہفتہ 22 فروری 2015  کو  حزب التحریر اور اس کے سرگرمیوں کے خلاف  پرو پیگنڈہ مہم   شروع کرنے  سے متعلق ذرائع ابلاغ کے لیے ایک بیان جاری کیا ۔

ہم حزب التحریر ولایہ بنگلہ دیش  حکومت کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہتے ہیں کہ : حکومت نے 2009 میں حزب التحریر پر پابندی لگانے کا حکم نامہ جاری کیا  اور پھر اس کے بعد ایسے کئی حکم نامے جاری کیے گئے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارے خلاف جابرانہ اور ظالمانہ اقدامات اٹھائےلیکن  اس سب کے باوجود  وہ حزب کا راستہ  روکنے میں کامیاب نہ ہو سکی ۔ اب  حکومت ہمارا راستہ روکنے کے لئے  میڈیا کی مدد لینے کی کوشش کر رہی ہے جس میں وہ خود ناکام ہو چکی ہے۔  یہ بھی حکومت اور اس کے آقاوں کی ایک بزدلانہ کوشش ہے  کیونکہ وہ حزب التحریر اور اس کی دعوت سے لرزہ بر اندام ہیں۔  حزب نے   آج کل جو مہم شروع کر رکھی ہے  اور جس کو زندگی کے ہر طبقے میں سراہا گیا ہے  ، حکومت اور اس کے مغربی آقاوں  کے لئے ایک بڑا درد سر بن گئی ہے جس کی وجہ سے وہ ایسے احمقانہ قدم اٹھا رہی ہے۔ اس مہم کا موضوع ہے: "اے لوگو ! شیخ حسینہ اور موجودہ حکومت کو فوراً برطرف کر نے  اور نبوت کے طرز پر ریاستِ خلافت کو قائم کرنے کے لیے  فوج کے مخلص افسران سے رابطہ کر و  کہ وہ اس کام میں شریک ہوں اور  حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں"۔

ہم  میڈیا  میں موجود مخلص لوگوں  سے مطالبہ کرتے ہیں  کہ حزب التحریر کی کامیابیوں کو دیکھ کر پاگل پن  میں مبتلا   ہونے والی حکومت  کے جھوٹے  پرو پیگنڈے کا شکار نہ ہوں ۔  اس حکومت کی ہاں میں ہاں ملا کر اپنے آپ کو بھی مایوسی کے دلدل میں نہ گھسیٹیں جو   عوام مقبولیت کھو چکی ہے۔  اس حکومت کی طرف اپنا ہاتھ مت بڑھائیں   جس کو اب لوگ  زمین بوس ہو تا دیکھنا   چاہتے  ہیں اور ان شاء اللہ عنقریب ایسا ہو نے والا ہے ۔ لہٰذا تاریخ کے اہم موڑ پر غلط کشتی کے سوار مت بنو۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ بحیثیت مسلمان نبوت کے طرز پر خلا فت کی ریاست کی جدو جہد آپ  پر فرض ہے  نہ کہ اس اسلام دشمن حکومت کی طرفداری کرنا۔ اگر آپ  اسلام اور مسلمانوں کے بنیادی مسئلے  کی خاطر  جدو جہد کرنے کے لیے حزب التحریر میں شامل ہونے کی ہمت نہیں رکھتے  تو کم از کم  حکومت کے ہاں میں ہاں ملا کر جھوٹ بولنے سے اجتناب کریں۔

اور بہادر اور مخلص فوجی افسران سے ہم کہتے ہیں : حکومت یہ بات جانتی ہے کہ تم اسلام  کی فوج ہو اور اسلام ہی  تمہارے خون میں دوڑ تا ہے  اور تمام مسلمانوں کی طرح خلافت تمہارے بھی دل کی آواز ہے  جس کی وجہ سے  حزب التحریر آپ  میں بھی پھیل رہی ہے اور اللہ کے حکم سے جلد اپنی منزل پر پہنچ جائے گی  یعنی موجودہ حکومت کا خاتمہ اور خلافت کا قیام انشاء اللہ ۔  اس لیے حزب التحریر کو اسلام کی حکمرانی کے لیے نصرہ فراہم کر نے میں جلدی کرو  ، دنیا کا خیر حاصل کرنے کے لئے جلدی کرو، خلافت کو قائم کرنے والے انصار  کا مننصب  پانے کی جلدی کرو  اور آخرت کا اجر حاصل کرنے کی جلدی کرو کہ خلافت کو قائم کرنے والے انصار کا اجر جنت ہے،  انشاء اللہ۔۔

 

ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریر کامیڈیا آفس

https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Read more...

جمہوریت ایک انتہائی مہلک بیماری ہے اس کا علاج کئے بغیر"مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات " کے ذریعے ملک کا کوئی روشن مستقبل ممکن نہیں

حزب التحریر ولایہ بنگلا دیش نے ڈھاکہ شہر میں نمازِ جمعہ کے بعد مرکزی مساجد کے باہر عوامی بیانات منعقد کیے۔ یہ بیانات سیاسی افراتفری کے متعلق دیے گئے جس نے بنگلا دیش کو موت کی ایک خوفناک وادی میں تبدیل کردیا ہےاور جس کا سبب عوامی پارٹی اور بنگلا دیش نیشنل پارٹی کے درمیان اقتدار کی رسہ کشی اور ان کی تباہ کن پالیساں ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ سیاسی میدان ہو یا میڈیا پر مباحث کے پروگرام، سیمینارز ہوں یا گول میز کانفرنسیں ہر جگہ "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کی اصطلاح عام ہےکہ اس طریقے سےسیاسی افراتفری کو حل کیا جاسکتا ہے۔ درحقیقت ان جیسی تمام تجاویزاس مسئلے کی ظاہری علامات کاعلاج ہے جبکہ اس مسئلے کی جڑ کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔سچ یہ ہے کہ بنگلادیش جمہوریت کے طاعون میں مبتلا ہے، اور یہ ایسی بیماری ہے کہ جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اگر اس مرض کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا تو "مذاکرات" اور "منصفانہ انتخابات" کے ذریعے کسی روشن مستقبل کی امید نہیں کی جاسکتی ۔


جمہوریت نے کبھی بھی اچھے حکمران اور امن نہیں دیا ہے کیونکہ یہ نظام اللہ تعالیٰ کی شریعت کے بجائے مٹھی بھرمنتخب سیاسی اشرافیہ کو مطلق قانونی بنانے کا اختیار دیتا ہے۔ اسی لئے باہمی مقابلے میں جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ہدف اقتدار کا حصول اور اس کی حفاظت ہوتاہے ،خواہ کسی بھی قیمت پر ہی کیوں نہ ہوجبکہ عام لوگ اس سیاسی فریب کاری وعیاری کی بھینٹ چڑھتے رہتے ہیں۔


یہ صورتحال اسلامی خلافت کے بالکل برعکس ہے جہاں حکمرانی کی بنیاد قرآن و سنت ہوتی ہے اور جہاں ذاتی مفاد کے حصول کے لئے سیاست کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہوتی۔ خلیفہ ،سیاسی پارٹیاں ، اور سیاستدان اکٹھے کام کرتے ہیں ،آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےاپنی تمام تر جد وجہد کو بروئے کار لاتے ہیں، نہ کہ ان کی زندگیوں کو اجیرن بنانے کے لئے۔

مقررین نے لوگوں کو عوت دی کہ وہ مادی طاقت کی حامل فوج کے مخلص افسران سے یہ مطالبہ کرنے کے لئے اپنی آواز بلند کریں کہ وہ خلافت علیٰ منہاج النبوۃکے قیام کے لئےحزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ مقررنین نے عوام کو حزب التحریر کے ساتھ تعاون کرنے اور اس کے ساتھ مل کر مخلص فوجی افسران سے رابطہ کریں کہ وہ جابر حسینہ اور موجودہ حکومتی نظام اور ہٹانے اور خلافت کے قیام کے لئے ان کی تنظیم کریں۔


ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریرکامیڈیا آفس
https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Read more...

حزب التحریر سرکش حسینہ اور موجودہ حکومت کو فورا برطرف کر کے نبوت کے طرز پر ریاست خلافت کو قائم کر نے کے لیے فوج کے مخلص افسران سے رابطوں اور ان کو منظم کرنے کے لیے لوگوں کو حزب التحریر میں شامل ہو نے کی دعوت دیتی ہے

عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے بنگلادیش موت کی وادی میں تبدیل ہوچکا ہے۔ایک طرف عوامی لیگ نے ملک کو قتل و غارت اور اغوا کے جرائم میں ڈبو دیا ہے،جس کے نتیجے میں ملک "فرعونی ریاست "کا منظر پیش کر رہا ہے تو دوسری طرف نیشنل پارٹی نے بھی عوام کو "پٹرول بم کی پالیسی " ،لوگوں کا وحشیانہ قتل اور در و دیوار کو تباہ کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ اس تباہ کن صورت حال کے باوجود سیاسی میدان،میڈیا،سیمناروں،اجلاسوں،ٹاک شوز میں "بات چیت اور شفاف انتخابات " کو سیاسی انتشار کا حل قرار دیا جارہا ہے۔مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام تجاویز مرض کی ظاہری شکل کا علاج ہیں جبکہ اس کے بنیادی سبب کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔بنگلہ دیش کے مسائل کا حقیقی سب جمہوریت ہے اوریہی زہر قاتل ہے۔ اگر اس مرض کا علاج کیے بغیر اس کو چھوڑا گیا تو پھر بنگلہ دیش کا کوئی روشن مستقبل نہیں۔اس کا علاج صرف "بات چیت اور شفاف انتخابات " ہرگز نہیں۔

تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جمہوریت میں ایک دن کے لیے بھی کبھی اچھا حکمران نہیں آیا کیونکہ یہ نظام قانون سازی کا اختیار سیاست دانوں کے ایک چھوٹے سے بے لگام ٹولے کو دیتا ہے،حالانکہ قانون اللہ سبحانہ وتعالی کی شریعت ہو نا چاہیے۔ جب معاملہ ایسا ہو تو جمہوری سیاسی پارٹیوں کا ہدف ہی اقتدار کے لیے رسہ کشی اور کسی بھی قیمت پر اس سے چمٹے رہنا ہو تا ہے اورعام لوگ اس میکاویلی سیاست کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یقیناً بنگلہ دیش کوئی واحد ملک نہیں جو اس صورت حال سے دوچار ہے،یورپ اور امریکہ میں بھی یہ منظر نامہ ہے۔ٹوم ریج Tom Ridge اپنی کتاب "ہمارے زمانے کا امتحان میں" کہتا ہے کہ "اگر امریکہ خود محاصرے میں ہے تو ہم کیسے محفوظ ہو سکتے ہیں ؟!"اسی طرح بش انتظامیہ کے زمانے میں داخلی سیکیورٹی کے سابق سربراہ نے بھی یہ اعتراف کیا ہے 2004 کے صدارتی انتخابات سے قبل انتخابات پر اثر انداز ہو نے کے لیے ملک میں دہشت (گردی کے خطرات )کے ماحول کی سطح کو بلند کرنے کے لیے اعلٰی سطحی دباؤ کا سامنا رہا ۔

اے مخلص تعلیم یافتہ اور باشعور لوگو ! حزب التحریرتمہیں "حقیقی جمہوریت" کی غیر واضح اور خیالی اصطلاح کے ذریعے لوگوں کو دھوکہ دینے اور اس کو عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کی تباہ کن پالیسوں کےعلاج کے طور پر پیش کرنے سے باز آنے کی دعوت دیتی ہے۔آج تک دنیا نے "حقیقی جمہوریت "نہیں دیکھی کیونکہ یہ ایک جھوٹ ہے، مگر دنیا اسلامی حکومتی نظام کے نفاذ کی گواہ ہے جو کہ ریاست خلافت کی شکل میں ہے،جس نے 1300 سال تک دنیا پر انصاف کے ساتھ حکمرانی کی۔ اگر واقعی تم سب سے بہترین لوگ بننے کی کوشش میں ہو تو تم یہ صرف اسلامی حکومتی نظام (خلافت کے نظام ) کو متبادل کے طور پر اختیار کر کے ہو سکتے ہو۔ تم اس متبادل تہذیب کے لیے رائے عامہ تیار کرنے کے لیے اپنے ہاتھ حزب التحریر کے ہاتھوں میں دو۔ یاد رکھوحزب التحریر کے مخلص اور بیدار ممبران تیار ہیں اور تم سے ملاقاتوں اور تبادلہ خیال کے خواہشمند ہیں، وہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کے نازل کردہ نظام خلافت کی تفصیل تمہارے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔

اے مسلمانو ! تم کب تک مغرب کے وفادار اور حمایت یافتہ عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کی حکومتوں کو اپنے سینےپر سوار ہونے کی اجازت دیتے رہو گے ؟تم تو جانتے ہو کہ صرف اسلام ہی دین حق ہے اور اللہ سبحانہ وتعالٰی کی طرف سے ہے، پھر ہر بار ایسے لوگ کیوں منتخب کیے جاتے ہیں جو اللہ کے نازل کردہ کے ذریعے حکومت نہیں کرتے۔ ایک کے بعد دوسری حکومت اسی کفر جمہوری نظام لے کر ہی آتی ہے جو کہ استحصالی نظام ہے ؟

ہم حزب التحریر تمہیں دعوت دیتے ہیں کہ تم فوج کےان مخلص افسران سے مطالبہ کرو جن کے پاس مادی قوت ہے کہ وہ موجودہ حکومت کو برطرف کریں اور تم مندرجہ ذیل کام کرو :

۔ اپنے خاندان کے لوگو،اپنے رشتہ داروں،اپنے دوستوں اور جان پہچان کے لوگوں کوبتاؤ کہ وہ فوجی افسران کو خلافت کے قیام کی فرضیت کے بارے میں بتائیں،ان کو خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرہ دینے پر قائل کریں۔

۔ مخلص افسران سے رابطوں اور ان کو منظم کرنے میں حزب التحریر کی مدد کریں اور اس میں شامل ہوں تا کہ سرکش حسینہ اور اس کی موجودہ حکومت کو فوراً برطرف کر کے نبوت کے طرز پر خلافت کا قیام عمل میں لایا جائے۔

یا د رکھو خلافت کے کام میں کسی بھی قسم کی کوتا ہی کا انجام دنیا اور آخرت کی ذلت اور رسوائی ہے۔

﴿وَمَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَىْ ﴾

" جس نے میرے ذکر(اسلام)سے منہ موڑا تو اس کی زندگی تنگ کردی جائے گی اور قیامت کے دن اس کو اندھا کر کے اٹھا یا جائے گا"(طحہ:124)

 

ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریرکامیڈیا آفس

https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Read more...

حزب التحریر کو پاکستانی سفارت کار کے کرنسی فراڈ میں ملوث کرنے والی نام نہاد انٹیلی جنس رپورٹ جھوٹی، خودساختہ اور سیاسی مقاصد کی حامل ہے

03 فروری 2015 کو کچھ میڈیا اداروں نے ایک خبر حکومتی ایجنسی کی رپورٹ کی بنیاد پر جاری کی جس میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستانی سفارت کار، محمد مظہر خان ، کرنسی فراڈ کے منصوبے سے حاصل ہونی والی دولت کو مختلف تنظیموں میں تقسیم کرتا ہے جس میں حزب التحریر بھی شامل ہے۔ ہمارا اس بے بنیاد اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے بنائی گئی انٹیلی جنس رپورٹ کے متعلق ردِعمل درج ذیل ہے اور ہم میڈیا کے اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ صحافتی اصولوں اور لوگوں تک سچ پہنچانے کے لئے ہمارے موقف کو شائع اور نشر کریں:

1۔ حزب التحریر کی بیان کردہ پالیسی، جو مشہور ومعروف ہے، یہ ہے کہ حزب کسی بھی سفارت خانے یا سفارت کار یا اس کے کسی نمائندے سے تعلقات قائم نہیں کرتی چہ جائیکہ یہ کہ وہ اُن سے پیسے یا مالی وسائل وصول کرے۔ حزب اپنے مالی اخراجات کے لئے صرف اپنے اراکین اور حمایت کرنے والوں کی جانب سے وصول ہونے والی مادی معاونت پر ہی بھروسہ کرتی ہے جسے وہ بخوشی حزب کو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے دیتے ہیں کیونکہ وہ خلافت کے قیام کے اسلامی فریضے سے منسلک ہیں اور اپنی زندگیاں اس کے لئے وقف کرچکے ہیں۔

2۔ یہ بات بھی مشہورو معروف ہے کہ حزب التحریر پاکستانی حکومت کے خلاف ایک سخت سیاسی جدوجہد کررہی ہے۔ حزب پاکستانی حکومت کی امریکہ سے وفاداری، مسلمانوں سے غداری اور لوگوں کے امور کی دیکھ بحال میں ناکامی کو عوام کے سامنے بے نقاب کررہی ہے۔ حزب کی اس سیاسی جدوجہد کے جواب میں پاکستانی حکومت اس کے اراکین اور کارکنان کے خلاف ظلم و ستم کے پہاڑ توڑر ہی ہے ،انہیں گرفتار اور اغوا کرتی ہے یہاں تک کہ پاکستان میں اس کے ترجمان ، نوید بٹ کو اغوا ہوئے دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور انہیں آج تک رہا نہیں کیا گیا۔ لہٰذا کسی بھی ایسے دعوے، کہ حزب پاکستانی حکومت کے سفارتی اہلکاروں سے تعاون کرتی ہے، کے متعلق بس یہ ہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ ایک انتہائی بے ہودا الزام ہے۔

3۔ اس نام نہاد انٹیلی جنس رپورٹ کے متعلق جو بات قابل غور ہے وہ یہ کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے لائی گئی ہے جب حزب جابر حسینہ اور موجودہ حکومتی نظام کو فوراً ہٹانے اور خلافت کے قیام کے لئے عوام اور فوج میں موجود مخلص افسران کو منظم کرنے کے لئے ایک زبردست سیاسی مہم چلا رہی ہے۔ لہٰذا اس رپورٹ کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ اس مہم کو کامیابی کے حصول سے روکنے کے لئے حزب کو بدنام کیا جائے۔

لیکن حکومت اور اس کے چیلے یہ جان لیں کہ حزب التحریر اور اس کے اراکین عوام اور معاشرے کے مختلف حلقوں میں بہت اچھی طرح سے جڑے ہوئے ہیں۔ عوام اور مخلص فوجی افسران حزب کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور وہ حکومت کے جھوٹے پروپیگنڈے سے دھوکہ کھانے والے نہیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی کے وعدے اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت کے مطابق خلافت انشاء اللہ جلد ہی قائم ہونے والی ہے چاہے حکومت جتنا بھی حزب کے خلاف جھوٹے الزامات اور ظلم و ستم کا بازار گرم کرلے۔

ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریر میڈیا آفس

https://www.facebook.com/PeoplesDemandBD2

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک