المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
| ہجری تاریخ | 27 من جمادى الثانية 1447هـ | شمارہ نمبر: 1447/25 |
| عیسوی تاریخ | جمعرات, 18 دسمبر 2025 م |
پریس ریلیز
ہندو ریاست مسلمان بیٹیوں کے چہرے سے نقاب کھینچ رہی ہے، تو کہاں ہیں پاکستان کی افواج میں موجود محمد بن قاسمؒ کے جانشین!!
15 دسمبر، 2025، بروز پیر، بھارتی ریاست بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار نے ایک تقریب میں مسلمان ڈاکٹر نُصرت پروین کے چہرے سے نقاب نوچ لیا، اور اس کے بعد وہ ایسے ہنسا جیسے کہ مسلمان عورت کے چہرے سے نقاب کھینچ لینا کوئی مذاق ہو، حالانکہ جب مدینہ میں یہود نے ایک مسلمان عورت کو بے حجاب کیا، اور اس کی اس حالت پر طنز کیا تو وہاں موجود صحابیؓ نے اس یہودی کی گردن اتار دی تھی، اور جب بعد میں یہود نے اس صحابیؓ کو شہید کیا تو رسول اللہ ﷺ نے پورے قبیلے کا گھیراؤ کر کے پورے قبیلے کو گرفتار کیا، ان کی مشکیں کس لیں، اور سزا کا ارادہ کیا، اور بالاآخر سفارشوں کے بعد کم سزا یہ دی کہ اس پورے قبیلے کو مدینہ سے جلا وطن کر دیا۔ لیکن آج ڈاکٹر نُصرت پروین کی عزت کی حفاظت اور اس گھٹیا ہندو نتیش کمار کو سبق سکھانے والی کوئی ریاست نہیں۔ ہمارے حکمرانوں نے جہاد کو پسِ پشت ڈال کر عزتوں اور حرمتوں کی پامالی کا تمام بوجھ ایک بے وزن رسمی جملے پر ڈال دیا ہے: "ہم مذمت کرتے ہیں!" خواہ یہ مذمتیں ہزاروں کی تعداد تک پہنچ جائیں اور ان مذمتوں سے ہندو ریاست پر جوں تک نہ رینگے۔ مذمتوں کا اثر تب ہوتا ہے جب دشمن کو معلوم ہوکہ مذمت کے بعد بھی اس سلسلے کو جاری رکھنے کا نتیجہ سیاسی، معاشی اور فوجی اقدامات کی صورت میں نکلے گا، لیکن ہمارے حکمران تو پاکستان کی شہ رگ کشمیر کو سرنڈر کرنے کے بعد تین دریاؤں کو بھی سرنڈر کر چکے ہیں، اور لائن آف کنٹرول پر ہندو ریاست کو سیز فائر کا تحفہ دئیے ہوئے ہیں، تو آخر ذلیل ہندو ریاست مسلمانوں کی عزتوں سے کھیلنے کی جسارت کیوں نہ کرے؟
ہندو ریاست کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں؛ بھارت میں آئے روز انتہا پسند ہندوتوا پالیسی کے تحت مسلمانوں کے گھروں کی مسماری، گائے کے گوشت کی برآمدگی کے نام پر قتل و تشدد، نقاب پر پابندی، مساجد کی مسماری، شہریت سے محرومی اور شہریتوں کی منسوخی، کاروبار کی بندش، اوقاف کی جائیدادوں پر قبضہ، اور مسلمان بیٹیوں کی ہراسمنٹ جیسے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ الغرض، سرکاری و ریاستی سطح پر ایک منظم ہندوتوا ایجنڈا مسلمانوں کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔ ہندو بنیے کو یہ سب کرنے کی شِہ پاکستان کے حکمرانوں نے ہی دی ہے جب 2002 سے مشرف کے دور میں امریکی ڈکٹیشن پر کشمیری جہادی کیمپوں پر کریک ڈاؤن کا آغاز ہوا۔ کشمیر جہاد کو دہشت گردی تسلیم کر لیا گیا۔ ہندو ریاست کو علاقائی تھانیدار بنانے کے امریکی منصوبے کے سامنے سر تسلیمِ خم کر دیا گیا۔ "امن کی آشا" ہو، یا تجارت کی آزادی۔۔۔ تب سے یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ اگر پاکستان کے فیلڈ مارشل ہندو ریاست میں موجود مسلمان بیٹیوں کے سر پر ہاتھ رکھتے اور انھیں اپنی بیٹیاں سمجھتے، تو ہندو ریاست کی جرات نہ ہوتی کہ وہ ہماری بیٹیوں کو چھونا تو درکنار، ان کی جانب میلی آنکھ سے بھی دیکھ سکتے، لیکن افسوس ان کو تو مذمت کی بھی توفیق نہیں ہوئی! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
«إِذَا تَبَايَعْتُمْ بِالْعِينَةِ، وَأَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ، وَرَضِيتُمْ بِالزَّرْعِ، وَتَرَكْتُمُ الْجِهَادَ، سَلَّطَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ ذُلًّا، لَا يَنْزِعُهُ حَتَّى تَرْجِعُوا إِلَى دِينِكُمْ»
"جب تم عینہ (سودی) لین دین کرنے لگو گے، اور بیلوں کی دُمیں پکڑ لو گے، اور کھیتی باڑی پر راضی ہو جاؤ گے، اور جہاد کو چھوڑ دو گے، تو اللہ تم پر ذلت مسلط کر دے گا، پھر وہ ذلت تم سے اس وقت تک نہیں ہٹے گی جب تک تم اپنے دین کی طرف واپس نہ لوٹو گے۔" (ابو داؤد، مسند احمد)
اے افواج پاکستان کے افسران!
27 فروری 2019 کا اپریشن 'سویفٹ ریٹارٹ' ہو یا مئی 2025 کا 'بنیان المرصوص'، آپ پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ آپ ہندو وجود کو ناک رگڑنے پر مجبور کر سکتے ہو۔ لیکن تمہاری کمزوری یہ ہے کہ تمہاری قیادت ہندو ریاست کے ساتھ صرف اسی درجے پر معاملات طے کرتی ہے جتنی کی اسے امریکہ اجازت دیتا ہے۔ مئی 2025 میں آپریشن بنیان المرصوص میں بھی انہوں نے تمہارے کارنامے کا کریڈٹ صدر ٹرمپ کی جھولی میں ڈال دیا، اور تمہیں ہندو وجود کو مزید سبق سکھانے، کشمیر آزاد کرانے، اور تین دریا واپس حاصل کرنے سے روکنے والے سیز فائر پر ٹرمپ کے سامنے ایسے بچھے جا رہے ہیں جیسے کہ مار ہندو بنیا کو نہیں، ہمیں پڑ رہی تھی۔ اس قیادت نے انگریزوں کی کھینچی ہوئی لکیروں کے اندر اپنی سوچ اور تمہاری صلاحیتوں کو قید کر رکھا ہے، حالانکہ امریکہ اور اس کے حواریوں کی ساری حیثیت تمہارے سامنے افغانستان، عراق اور غزہ میں کُھل کر سامنے آ گئی ہے۔ آپ اس اُمت کی بیٹیوں کی حفاظت تب کر سکتے ہو جب امریکی اثر و نفوذ میں جکڑی اس قیادت سے جان چھڑا لو۔ یہ معاملات ایسے نہیں چل سکتے کہ تمہاری ہر قیادت امریکی ڈکٹیشن کے مطابق ہندو ریاست اور یہود سے پینگیں بڑھانے میں سرگرم ہو، صلیبی ٹرمپ فیلڈ مارشل کی مالا جپتا رہے، یہود کی حفاظت کیلئے وہ تمہیں بھیجنے پر "اصولی طور پر" تیار ہو، ہندو ریاست کی ہر طرح کی چیرہ دستیوں پر صبر، تحمل اور برداشت سے کام لیا جائے، اور آپ اس سب کا تماشا دیکھتے رہو۔ تمہاری بہنیں تمہیں پکار رہی ہیں، رسول ﷺ کی سیرت تمہارے سامنے ہے، مسلمانوں نے پوری تاریخ میں اپنی ایک بہن کی صدا پر افواج کو متحرک کیا ہے، خواہ وہ محمد بن قاسمؒ کا ہندوستان کی سرزمین پر اپنی بہنوں کی حفاظت کیلئے حرکت کرنا ہو یا خلیفہ ہارون الرشیدؒ کا 'وامعتصمہ' کی فریاد پر جواب، لیکن اب مسلمان افواج کی قیادت عجیب بے حس لوگوں کے ہاتھ میں ہے جو نہ بہنوں کی صدائیں سنتے ہیں، نہ مسلمانوں کی میتوں کا ان پر کوئی فرق پڑتا ہے۔ تو آپ کب تک اُمت کی بیٹیوں کو ہندو بنیے کے رحم و کرم پر چھوڑو گے؟ اس قیادت کو ہٹاؤ، اور خلافت کے قیام کیلئے حزب التحریر کو نصرۃ دو، تاکہ آپ غزوہ ہند کا ہر اول دستہ بننے کی عظیم سعادت حاصل کرو۔ ابو ھریرہؓ سے روایت ہے:
«وَعَدَنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ غَزْوَةَ الْهِنْدِ، فَإِنْ أَدْرَكْتُهَا أُنْفِقْ فِيهَا نَفْسِي وَمَالِي، وَإِنْ قُتِلْتُ كُنْتُ مِنْ أَفْضَلِ الشُّهَدَاءِ، وَإِنْ رَجَعْتُ فَأَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ الْمُحَرَّرُ»
"رسول اللہ ﷺ نے ہم سے غزوۂ ہند کا وعدہ فرمایا ہے۔ اگر میں نے اسے پایا تو اس میں اپنی جان اور مال خرچ کروں گا۔ اگر شہید ہو گیا تو افضل شہداء میں سے ہوں گا، اور اگر واپس لوٹا تو میں وہی ابو ہریرہ ہوں گا لیکن (گناہوں) سے آزاد۔" (مستدرک الحاکم)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
| المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |




