الثلاثاء، 06 شوال 1445| 2024/04/16
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

اِن حکمرانوں سے نجات کے لیے دوبارہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت قائم کرو ،

جو ہمیں تباہ  کُن مغربی عالمی آرڈر کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں

 


یہ بات واضح ہے کہ موجودہ نظام کے تحت  رہتے ہوئے حقیقی تبدیلی ناممکن ہے۔ جن لوگوں نے مسلم لیگ-ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کرپشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے عمران خان کی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا، آج وہ مایوسی کے عالم میں اپنے سر پکڑے بیٹھے ہیں۔ صورتحال اس قدر خراب ہے کہ لوگ پچھلے کرپٹ حکمرانوں کو ایک بار پھر قبول کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ لیکن پچھلے اور موجودہ حکمرانوں کی ناکا می کی وجہ ایک ہی ہے۔ یہ سب ہمیں تباہ کن مغربی عالمی آرڈر (Western World Order) کے شکنجے میں جکڑتے ہیں اور اس ظالمانہ آرڈر کی بنیاد پرہی حکومت کرتے ہیں۔

اے پاکستان کے مسلمانو!

سابقہ  اور موجودہ حکمران،دونوں ہی اُس عالمی آرڈر کے رکھوالےہیں جسےمغرب نے 28 رجب 1342 ہجری، بمطابق 3 مارچ 1924 کو خلافت کے خاتمے کے بعد مسلم دنیا پر مسلط کیا تھا۔ یہ مغرب زدہ حکمران ہمیں اسی مغربی عالمی آرڈر کے تحت قائم کی گئی قومی ریاستوں کے پنجروں میں قید رکھتے ہیں۔ان  حکمرانوں میں یہ صلاحیت ہی نہیں کہ یہ مغربی طاقتوں اور ان کے آلہ کار اداروں  یعنی آئی ایم ایف، عالمی بینک، اقوام متحدہ، ایف اے ٹی ایف ، اور عالمی عدالت انصاف سے ہٹ کر کچھ سوچیں۔  یہ آئی ایم ایف کی اطاعت گزاری ہی ہے کہ جس کی وجہ سے ہم معاشی بد حالی کا شکار ہیں۔ یہ ایف ا ےٹی ایفFATF کی  اطاعت گزاری ہی ہے کہ جس کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا،یہ  امریکی محکمہ خارجہ کی اطاعت گزاری ہی ہے کہ جس نے  مودی کو طاقتور ہونے کا موقع فراہم کیا اوریہ حکمرانوں کی امریکی پینٹاگون اور سی آئی اے کی اطاعت گزاری ہی ہے کہ جس کی  وجہ سے افغانستان کے مسلمان بدحالی سے دوچار ہیں۔

  مغرب زدہ حکمران ہمیں اس مغربی معاشی آرڈر کی زنجیروں میں جکڑتے ہیں جومسلم دنیا کو غریب اور محتاج  بنائے ہوئے ہے،  جبکہ مسلم دنیا میں کئی اقسام کے بیش بہا وسائل موجود ہیں۔ یہ مغربی معاشی آرڈر ہی ہے جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ مسلم دنیا سونے اور چاندی کو بطور کرنسی  استعمال کرنے سے دستبردار ہوجائے، اگرچہ اس کے نتیجے میں صدیوں  قیمتیں مستحکم رہیں اور ہمیں کبھی   آج جیسی کمر توڑ مہنگائی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔     یہ مغربی معاشی آرڈر ہی ہے جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ سودی  لین دین اورسودی  قرضوں  کی اجازت ہو جبکہ سود اللہ اور اس کے رسولﷺ  کی جانب سے اعلانِ جنگ کو دعوت دیتا ہے۔ اس سود نے بہت بڑا قومی قرض پیدا کردیا ہے جو ہمیشہ بڑھتا ہی رہتا ہے اور جو ریاست کے محصولات (آمدنی) کا بڑا حصہ کھاجا تا ہے۔  اور یہ کفار کا معاشی آرڈر ہی ہے جو  توانائی اور معدنیات کے خزانوں کی نجکاری کو یقینی بناتا ہے، جس سے دولت کی گردش رُکتی  ہے اورپورے معاشرے کی ضروریات پوری نہیں ہو پاتیں کہ جنہیں پورا کرنے کا اسلام نے حکم دیا ہے۔ 

مغرب زدہ حکمران ہمیں مغربی سیاسی آرڈر کی زنجیروں میں جکڑتے ہیں جس نے مسلمانوں کو 60 سے زائد ریاستوں میں تقسیم کررکھا ہے۔ اِ س سے پہلے صدیوں تک اس امت  نے ایک خلافت تلے دنیا پر حکمرانی کی تھی ، جس کے سائے تلے  امت کی افواج اور وسائل یکجا تھے۔ یہ مغرب زدہ حکمران کبھی اس بات کی دعوت نہیں دیں گے کہ مسلمانوں کو تقسیم کرنے والی استعماری سرحدوں کو ختم کر دیا جائے کہ جس کے  نتیجے میں مسلمان  یکجا اور اپنے دشمنوں کے سامنے طاقتور اور مضبوط ہوجائیں ۔ یہ منافق حکمران امت کے اتحاد کا مطالبہ محض امت کو دھوکہ دینے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کرتے ہیں کیونکہ  امت میں شدید خواہش موجود ہے کہ مسلمان یکجا ہوں جس کامنطقی  نتیجہ خلافت کے قیام کا مطالبہ ہے۔یہ بات نہایت واضح ہے کہ یہ  حکمران فلسطین، مقبوضہ کشمیر، برما اور چین کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے کچھ بھی نہیں کرتے۔یہ مغرب زدہ حکمران ہمیں مغربی سیکولر، لبرل آرڈر کی زنجیروں میں جکڑتے ہیں جو ایسے کسی بھی آئین کی تشکیل سے روکتا ہے  جو مکمل طور پرصرف قرآن پاک اور سنت رسول اللہﷺ سے اخذ کیا گیا ہو۔ مغرب زدہ حکمران خلافت کے نظامِ حکمرانی کو کبھی نافذ نہیں کریں گے کیونکہ اُن کی نظر مغرب کے قدیم وجدید نظام حکمرانی، یعنی بادشاہت، آمریت اور جمہوریت،اور ان کے مختلف ملغوبوں، کے علاوہ کچھ اور دیکھنے سے قاصر ہے۔  لہٰذا یہ کبھی اس بات کو یقینی نہیں بناسکتے کہ ہماری معیشت، خارجہ پالیسی، تعلیم، حکمرانی اور خاندانی اقدار صرف اور صرف قرآن و سنت کے مطابق ہوں جس سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ راضی ہو اور ہم اُس کے غضب سے بچ سکیں۔

اے پاکستان کے مسلمانو! نبی آخرالزمان، رسول اللہﷺ نے ہمیں خبردار فرمایا تھا،

سَيَأْتِي عَلَى النَّاسِ سَنَوَاتٌ خَدَّاعَاتٌ يُصَدَّقُ فِيهَا الْكَاذِبُ وَيُكَذَّبُ فِيهَا الصَّادِقُ وَيُؤْتَمَنُ فِيهَا الْخَائِنُ وَيُخَوَّنُ فِيهَا الأَمِينُ وَيَنْطِقُ فِيهَا الرُّوَيْبِضَةُ قِيلَ وَمَا الرُّوَيْبِضَةُ قَالَ الرَّجُلُ التَّافِهُ فِي أَمْرِ الْعَامَّةِ

" مکر و فریب والے سال آنے والے ہیں، جن میں جھوٹے کو سچا سمجھا جائے گا اور سچے کو جھوٹا، خائن کو امانت دار اور امانت دار کو خائن، اور اس زمانہ میں 'رُّوَيْبِضَةُ'معاملات کا فیصلہ کریں گے، آپ ﷺ سے سوال کیا گیا: 'رُّوَيْبِضَةُ' کیا ہے؟ آپ ﷺنے فرمایا: حقیر اور کمینے لوگ، جو لوگوں کے معاملات  چلائیں گے

 

 لہٰذا ہم کیسے ان 'رویبضہ' حکمرانوں میں کسی سے بھی خیر کی امید لگاسکتے ہیں جو ہمارے امور کے متعلق اپنا کوئی نقطہ نظر نہیں رکھتے اور محض  حقیر اورگھٹیا مغربی نظریۂ حیات  اور عالمی آرڈر کے مطابق ہمارے معاملات چلاتے ہیں؟

اے پاکستان کے مسلمانو، ان میں موجودبااثر افراد اور خصوصاً نوجوانو! اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے،

وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ

" جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا "(النور، 24:55)۔

 

 یقیناً نبوت کے نقش قدم پر خلافت کا قیام صرف اور صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مدد سے ہی ممکن ہے، اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مدد انہیں ملتی ہے جو اللہ پر بھروسہ  کرتے ہیں اور اللہ کے دین کے قیام کی جدوجہد کرتے ہیں۔ لہٰذا اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین کو ایک آئین اور ریاست کے شکل میں دوبارہ قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کے ساتھ کام کریں۔ یقیناً، اُس وقت تک کوئی تبدیلی نہیں آئے گی جب تک  حزب التحریر کی قیادت میں جدوجہد کرتے ہوئے نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم نہیں ہوجاتی ۔

اے پاکستان کے علمائے کرام، انبیاؑ کے ورثاء!

اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ

"اللہ سے اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں "(فاطر، 35:28)۔ 

 

اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کو جس فضل سے نوازا ہے اُس کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔ آپ ویسا ہی کردار ادا کریں جیسا کہ امام ابوحنیفہ ؒ اور امام ابن حنبلؒ نے ادا کیا تھا، جنہوں نے کسی بھی درجے میں حکمرانوں کے اسلام سے انحراف پر ان کا احتساب کیا اور اس کے نتیجے میں آنے والی شدید مشکلات و مصائب  کو برادشت   کیا ،مگران کی استقامت میں کمی نہیں آئی۔ یہ تھے دورِ خلافت کے علماء، جنہوں نے ایسے حکمرانوں کے ٹیڑھے پن  پر ان کا احتساب کیا جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کے ذریعے  ہی حکمرانی کرتے تھے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی راہ میں جہاد بھی کرتے تھے۔ تو پھر آپ کیسے اِن حقیر اور گھٹیا حکمرانوں کے دور میں خاموش رہ سکتے ہیں جو مسلمانوں کی حرمتوں کو پامال کررہے ہیں،  اورجنہوں نے جہاد اوردیگر شرعی احکامات  کو معطل کردیا ہے؟ آپ کو چاہئے کہ آپ   حزب التحریر کے شباب کے ساتھ کھڑے ہوں، جو اِن حکمرانوں اور اِن کی کفریہ حکمرانی، دونوں کو اکھاڑنے کی جدوجہد کررہے  ہیں اور نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے دوبارہ قیام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اے افواجِ پاکستان کے افسران، انصارؓ کے معززجانشینو!

آپ اُن انصار کے وارث ہیں جن کے رہنما سعد بن معاذؓ کو معزز ترین موت نصیب ہوئی تھی۔ رسول اللہﷺنے فرمایا،


»اهْتَزَّ عَرْشُ الرَّحْمَنِ لِمَوْتِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذ «

" سعد بن معاذؓ کی موت پرالرحمٰن کا  عرش ہل گیا "(بخاری)۔

 

  اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے عرش کے ہل جانے کے حوالے سے ابنِ حجر نے اپنی کتاب فتح الباری  میں اس کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا،

والمراد باهتزاز العرش استبشاره وسروره بقدوم روحه

"ہلنے سے مرادہے سعد بن معاذؓ کی روح کے استقبال  پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشی"۔  

 

انہیں یہ عظیم موت اس لیے حاصل ہوئی  کیونکہ انہوں نے ریاست کی صورت میں دین کے قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کی تھی اور پھر اس دین کو دنیا میں پھیلانے کے لیے اللہ کی راہ میں جہاد کیا تھا۔ لہٰذا آج کے جابر حکمرانوں کے خلاف اسِ  امت کا ساتھ دے کراسلام کے ذریعے عزت حاصل کرنے کی جستجو کریں، اورنبوت کے نقشِ قدم پر خلافت کے قیام  کے لیے حزب التحریر کو نُصرۃ فراہم کریں ۔

 

 

ہجری تاریخ :11 من جمادى الثانية 1443هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 14 جنوری 2022م

حزب التحرير
ولایہ پاکستان

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک