الخميس، 25 ذو القعدة 1446| 2025/05/22
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    23 من ذي القعدة 1446هـ شمارہ نمبر: 44/ 1446
عیسوی تاریخ     بدھ, 21 مئی 2025 م

 

پریس ریلیز

 

کارگل سے دستبردای سے لے کر کشمیر سے غداری تک:
ناکامی کے ہیروز کیلئے اداراجاتی ترقیاں اور خیانت و غداری کے ابواب کی
فتح کے طور پر تشہیر!

 

پاکستانی وزارتِ عظمیٰ کے آفس سے منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف، جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی جائے گی۔ یہ تقریباً 60 برس کے بعد پہلا موقع ہے کہ کسی جنرل کو اس اعلیٰ ترین فوجی رینک پر ترقی دی جا رہی ہے۔

 

بیان کے مطابق، یہ ترقی وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ قیادت کابینہ کی منظوری سے دی گئی ہے، جو "قومی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو فیصلہ کن انداز میں شکست دینے میں دکھائی گئی اعلی ترین اسٹریٹجک کارکردگی اور دلیرانہ قیادت" کے اعتراف کے طور پر دی گئی ہے۔ یہ اعلان بھارت کے ساتھ تین دہائیوں میں سنگین ترین جھڑپ کے چند ہی دن بعد سامنے آیا ہے۔ ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ "فیلڈ مارشل" کا رینک ایک اعزازی فائیو سٹار عہدہ ہے، جو جنگی حالات میں غیر معمولی قیادت اور "عظیم" کامیابیوں کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں درج ذیل نکات اہم ہیں۔

 

پہلا نکتہ: حقیقی فاتح تو فضائیہ کے شاہین اور میدانِ جنگ کے جنگجو ہیں۔

 

یہ وہ لوگ ہیں جو ترقی اور اعزازات کے حقیقی مستحق ہیں۔ یہ پاک فضائیہ کے پائلٹ ہی تھے جنہوں نے اللہ اور مسلمانوں کے دشمن، مغرور ہندو ریاست کو اپنی کارکردگی سے عبرتناک شکست دی۔ رہی بات اُن لوگوں کی جنہوں نے اس فتح کو ضائع کر دیا — جو صرف دفاع پر اکتفاء کر کے مطمئن ہو بیٹھے، اور اس سے فائدہ اٹھانے سے انکار کر دیا، اور وائٹ ہاؤس میں بیٹھے اپنے آقا کے پہلے حکم  پر ہی حملہ روک دیا — تو وہ درحقیقت ایک تاریخی موقع کو ضائع کرنے میں شریکِ مجرم ہیں!

 

یہ عسکری اور سیاسی قیادت کی ذمہ داری تھی کہ وہ بھارت کو کشمیر سے انخلاء پر مجبور کرتے، اور اسے آبی معاہدے کی شرائط کی طرف واپس لاتے — نہ کہ ایک امریکی فون کال کے آگے ڈھیر ہو کر فتح کے دہانے پر پہنچ کر جنگ بند کر دیتے!

 

اور یوں، بالکل ویسے ہی جیسے پرویز مشرف اور نواز شریف نے 1999ء میں کارگل کی فتح کو امریکی حکم پر اسٹریٹجک چوٹیوں سے پسپائی اختیار کر کے ضائع کر دیا تھا، آج ایک بار پھر وہی منظر دہرایا جا رہا ہے۔ یوں میدانِ جنگ میں جو فتح حاصل ہوئی ہے، وہ مذاکرات کی میز پر اور بیرونی احکامات کے سامنے ضائع کر دی گئی ہے!

 

دوسرا نکتہ: آج کا منظر ماضی کی ہو بہو عکاسی کرتا ہے!

 

پاکستانی فوجی قیادت بخوبی واقف ہے کہ ایک وقت میں مصری فوج نے بار لیو لائن ( (Bar Lev Lineکو توڑ ڈالا تھا، وہ علامتی دفاعی حصار جس نے اسرائیلی فوج کےناقابلِ شکستہونے کے افسانے کو چکناچور کر دیا تھا، بالکل ویسے ہی جیسے آج مودی بھارتی فوج کے ناقابلِ تسخیر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ لیکن اُس وقت کی مصری سیاسی قیادت اُس فتح سے کوئی اسٹرٹیجک فائدہ اٹھانے میں مکمل طور پر ناکام رہی، اور پیش قدمی روک دی گئی۔ جس کا نتیجہ غدارانہ کیمپ ڈیوڈ معاہدےکی صورت میں نکلا!

 

تاہم فرق یہ ہے کہ اُس وقت مصر کے چیف آف اسٹاف جنرل سعد الشاذلی نے سر تسلیم خم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ ایک مرد آہن اور غیرت مند شخص تھا، جنہوں نے سیاسی اور عسکری قیادت کو فتح ضائع کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور محض نہر کو عبور کر لینے کو ہی مکمل فتح قرار دینے کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

 

لیکن آج، پاکستان کی فوجی قیادت نہ صرف فتح کو ضائع کر رہی ہے، بلکہ اس کا جشن منا رہی ہے، جو اُن کی فتح نہیں ہے، اور اُس تاریخی موقع کو گنوانے والوں کو اعزازی ترقیوں سے نوازا جا رہا ہے!

 

کیا جنگ بندی کے بعد ایک نیا غداری کا معاہدہ ہونے والا ہے؟ کیا ہم کشمیر پر بھارت کے قبضے کو مستحکم کرنے والا کیمپ ڈیوڈ یا اوسلو معاہدے کا پاکستانی ورژن دیکھنے والے ہیں؟

 

تیسرا نکتہ: وہ قیادت جو ایسی فتح کا جشن منا رہی ہے جو اس نے حاصل ہی نہیں کی!

 

بالکل اُسی طرح جیسے مصر ہر سال ایک جزوی فتح کا جشن مناتا ہے، مگر مبارک سرزمین (فلسطین) سے کی گئی غداری کو یکسر فراموش کر دیتا ہے، ویسے ہی پاکستانی قیادت ناکامیوں کی چھاتیوں پر تمغے گاڑ کر جشن منا رہی ہے، اور شرمناک طور پر اس بات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے کہ اس سنہری موقع کو ضائع کر دیا گیا جو پاک فوج کے حقیقی شاہینوں اور شیروں نے اپنی قربانیوں سے پیدا کیا تھا۔

 

نہ صرف یہ، بلکہ یہی قیادت اپنی اس پرانی اعتراف کردہ حقیقت کو بھی چھپا رہی ہے کہ اس کا مشن قطعی طور پر امت کیلئے کھڑا ہونا نہیں بلکہ امریکہ کے غلیظ کام (dirty work)کو سرانجام دینا ہے! اور اب یہ قیادت ایسے آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے جیسے سب کچھ بدل چکا ہو، حالانکہ حقیقت میں کچھ نہیں بدلا: بھارت آج بھی کشمیر پر قابض ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر رکھا ہے، اور اس کے باوجود یہ قیادت خود پر داد و تحسین کے پھول نچھاور کر رہی ہے! ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿أَلَا سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ﴾

”کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں؟“ ] سورۃ النحل؛ 59:16[

 

 

چوتھا نکتہ: اے پاکستانی فوج کے شاہینو اور شیرو… اپنی فتح کو چھیننے مت دو!

 

اے پاکستانی فوج کے شیرو،

آپ جو کہ فضاؤں اور میدانِ جنگ میں فتح یاب ہوئے — اپنی کامیابی کو اپنی ہی قیادت کے ہاتھوں چوری نہ ہونے دو، نہ ہی اس فتح کی امریکہ کی ذلت کی منڈیوں میں سودا بازی کی اجازت دو!

 

اب وقت آ چکا ہے کہ اس سیاسی اور عسکری قیادت کو حزب التحریر کے ساتھ تبدیل کیا جائے، یہی وہ مخلص جماعت ہے جو نبوت کے نقش قدم پر خلافتِ راشدہ ثانیہ کو قائم کرنا چاہتی ہے۔ یہی وہ قیادت ہوگی جو آپ کو کشمیر اور فلسطین کی آزادی، اور ہندوستان کی فتح، بلکہ مکمل اور فیصلہ کن فتح کی طرف لے کر جائے گی، نہ کہ اُس شرمناک جنگ بندی کی طرف، جس کا تمام تر فائدہ مودی، ٹرمپ، شہباز اور منیر سمیٹ رہے ہیں۔

 

اور جان لو، اے پاکستانی فوج میں مخلص افسران!

کہ ہر دن جو آپ ان غدار رہنماؤں کے خلاف خاموشی سے گزارو گے، تم اتنا ہی زیادہ کشمیر، فلسطین اور اپنی عظیم امت کے ساتھ غداری اور خیانت کا مشاہدہ کرو گے۔

 

لہٰذا، عمل کرنے کی طرف قدم اٹھاؤ… تاکہ آپ اس دنیا میں بھی سرخرو ہوں، اور آخرت میں بھی تمہیں اللہ کی رضا حاصل ہو۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

 

﴿وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ وَسَتُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ﴾

”کہہ دیجئے کہ تم عمل کئے جاؤ، تمہارے عمل اللہ، اس کا رسول اور ایمان والے دیکھ لیں گے، اور ضرور تم کو اس کے پاس جانا ہے، جو تمام چھپی اور کھلی چیزوں کا جاننے والا ہے۔ سو وه تم کو تمہارا سب کیا ہوا بتلا دے گا“۔ ]سورۃ التوبہ؛ 9:105[

 

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک