الجمعة، 06 رجب 1447| 2025/12/26
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

برہان کے بدلتے ہوئے موقف: عسکری پیش قدمی سے ٹرمپ کے ذریعے قیامِ امن تک!

 

تحریر: استاد عبدالخالق عبدون علی

(ترجمہ)

سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ، عبدالفتاح البرہان نے ایک ایسے وقت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعاون پر آمادگی ظاہر کی ہے جب امریکہ کی سرپرستی میں ہونے والے جنگ بندی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔ عسکری رجحان رکھنے والی وزارتِ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، برہان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر ریاض کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد، "صدر ٹرمپ، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور سوڈان کے لیے ان کے خصوصی ایلچی برائے امن، مسعد بولس کے ساتھ امن کے حصول اور جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں اشتراکِ عمل کے عزم" کا اعادہ کیا۔ سوڈانی حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا کہ برہان کے دورہ ریاض کا مقصد سعودی ولی عہد کی جانب سے امریکی صدر کو پیش کی گئی اس تجویز پر تبادلہ خیال کرنا تھا، جو انہوں نے حال ہی میں واشنگٹن کے سرکاری دورے کے دوران سوڈان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے پیش کی تھی۔

 

امریکہ کی زیرِ قیادت جاری امن مذاکرات، جن میں سوڈان میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے 'کواڈ' (Quad) کے دیگر ارکان : مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، شامل ہیں، اس وقت تعطل کا شکار ہو گئے جب برہان نے مسعد بولس کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز کو کسی وضاحت کے بغیر مسترد کر دیا۔ اس بیان سے قبل، برہان مسلسل اس موقف پر بضد تھے کہ انہیں جنگ میں دو ٹوک فتح اور 'ریپڈ سپورٹ فورسز' (RSF) کے آخری سپاہی کے خاتمے سے کم کچھ بھی قبول نہ ہوگا۔ درحقیقت، حکومت کے موقف میں ایک ڈرامائی تبدیلی رونما ہوئی ہے؛ وہ حکومت جو پہلے عسکری نقل و حرکت، ملیشیاؤں کی بیخ کنی اور تمام سوڈانی علاقوں کی واگزاری کا راگ الاپتی تھی، اب اس امن کی نوید سنا رہی ہے جس کے سوڈانی عوام منتظر ہیں!

 

برہان اس سے قبل 'کواڈ' کو جانبدار قرار دے چکے تھے اور انہوں نے امریکی ایلچی پر متحدہ عرب امارات کے موقف کی تائید کا الزام بھی عائد کیا تھا، جس پر ریپڈ سپورٹ فورسز کو اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔ تاہم، برہان کے اس حالیہ رجوع سے سوڈانی سیاست کا نقشہ یکسر بدل چکا ہے، کیونکہ اب وہ سوڈان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں!

 

خود مختار کونسل کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے موقف میں یہ تبدیلیاں حیرت انگیز نہیں ہیں، کیونکہ وہ امریکی پالیسیوں کی پیروی اور اس کے نقشِ قدم پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے اس وقت اس کی راہ ہموار کی جب صدر ٹرمپ نے امریکہ-سعودی انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کے دوران انکشاف کیا کہ محمد بن سلمان نے سوڈان کے بحران کا حل طلب کیا ہے، اور مزید کہا کہ انہوں نے ولی عہد کی وضاحت کے محض آدھے گھنٹے بعد ہی اس مسئلے پر غور شروع کر دیا تھا! ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ 'ٹروتھ سوشل' پر یہ بھی تحریر کیا کہ وہ اس جنگ کو فوری طور پر رکوانے کے لیے اپنے صدارتی اثر و رسوخ کا بھرپور استعمال کریں گے!

 

برہان نے اگلے ہی روز ان کاوشوں کا والہانہ خیر مقدم کیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (ٹویٹر) پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے لکھا، "شکریہ، عزت مآب شہزادہ محمد بن سلمان؛ شکریہ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ۔" بدھ، 19 نومبر 2025 کو جاری ہونے والے ایک پریس بیان میں، جو بظاہر پہلے سے تیار شدہ معلوم ہوتا تھا، عبوری خود مختار کونسل نے کہا: "حکومتِ سوڈان، ملک میں منصفانہ امن کے قیام کے لیے سعودی عرب اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ کونسل سوڈان میں خونریزی روکنے کے لیے ان کی فکر اور مسلسل جدوجہد پر اظہارِ تشکر بھی کرتی ہے اور اس امن کے حصول کے لیے ان کے ساتھ سنجیدگی سے کام کرنے کی آمادگی ظاہر کرتی ہے جس کا سوڈانی عوام بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں..."

 

یہ امر روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ امریکہ اس جنگ کے ثمرات سمیٹنا چاہتا ہے جو اس نے خود بھڑکائی ہے، خاص طور پر اس وقت جب ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) نے پورے دارفور پر تسلط جما لیا ہے اور بظاہر دارفور کی سرحدوں کی حفاظت کے نام پر اب بھی کردوفان کے وسیع حصوں پر قابض ہیں۔ وہ حل جس کا خود مختار کونسل، بعض سیاسی قوتوں اور مخصوص میڈیا اداروں نے خیر مقدم کیا ہے، درحقیقت وہی تصفیہ ہے جو 'کواڈ' نے تجویز کیا تھا، جو فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کو ایک ہی صف میں کھڑا کرتا ہے، اور اسی بنیاد پر اس حل کو نافذ کیا جائے گا! صدر ٹرمپ کے مشیر اور عرب و افریقی امور کے سینیئر امریکی تجزیہ کار، مسعد بولس نے ٹویٹ کیا: "ایک اہم ترجیح ہماری مشترکہ کوششوں کو مہمیز دینا ہے، خواہ وہ دوطرفہ ہوں یا 'کواڈ' کے ذریعے، تاکہ سوڈانی تنازعے کے پرامن خاتمے میں مدد مل سکے۔ ہم نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی، پائیدار استحکام، اور سوڈانی عوام کے لیے امداد کی ترسیل میں وسعت کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔"

 

جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ امریکہ سوڈان میں جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں اس قدر تیزی کیوں لا رہا ہے، تو اس کا اصل مقصد سوڈان میں یورپی اور بالخصوص برطانوی مداخلت کا راستہ روکنا ہے۔ اس تباہ کن جنگ کا ایک بنیادی محرک نام نہاد 'فریم ورک ایگریمنٹ' کا خاتمہ کر کے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کو منظر نامے سے بے دخل کرنا تھا، جس میں امریکہ کامیاب رہا۔ اب امریکہ اپنے ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہے، اور امن کی آڑ میں دارفور کو الگ کر کے جنگ کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے اس نے ماضی میں جنوبی سوڈان کو علیحدہ کیا تھا۔ وہ اسی تاریخ کو دہرانے کا متمنی ہے۔ آج وہ اسی حربے کا سہارا لے رہا ہے، یعنی جنگ بندی اور قیامِ امن، تاکہ اپنے مہرے 'حمیدتی' کو وہاں مستحکم کرنے اور ایک متوازی حکومت کی تشکیل سے چشم پوشی برتنے کے بعد دارفور کو الگ کر سکے۔ اس کے خصوصی ایلچی مسعد بولس مسلسل دو فریقوں کی بات کر رہے ہیں، اور اس طرح وہ فوج کو ریپڈ سپورٹ فورسز کے مساوی قرار دے رہے ہیں۔

 

اے اہل سوڈان! امریکہ کی مکارانہ چالوں سے دوبارہ دھوکا نہ کھاؤ! بیدار ہو جاؤ اور اسلام کے احکامات کو تھام کر  دارفور کی تقسیم کے اس امریکی منصوبے کو خاک میں ملا دو، جیسا کہ تمہارے رب اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے تمہیں حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

 

﴿فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ

 

"پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملے میں نزاع (جھگڑا) پیدا ہو جائے تو اسے اللہ اور اس کے رسول کی طرف پھیر دو، اگر تم اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو۔" [سورہ النساء: 59]۔

 

ان لوگوں کا راستہ روکیں جو امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور انہیں حق پر مضبوطی سے قائم رہنے کی تلقین کریں۔ حزب التحریر کے ساتھ مل کر  نبوت کے نقشِ قدم پر دوسری خلافتِ راشدہ کے قیام کے لیے جدوجہد کریں، جو ہمارے ملک کی وحدت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا ہے:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا للهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِیکُمْ

 

"اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کے پکارنے پر حاضر ہو جایا کرو جب وہ تمہیں ایسی چیز کی طرف بلائیں جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے۔" [سورہ الانفال: 24]۔

 

ولایہ سوڈان میں حزب التحریر میڈیا آفس کے رکن

 

ہجری تاریخ :6 من رجب 1447هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 26 دسمبر 2025م

حزب التحرير

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک