الجمعة، 18 رمضان 1445| 2024/03/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

فوجی قیادت لوٹ کا مال نہیں

خبر

 

"وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو پاکستان کا اگلا آرمی چیف مقررکردیا، یہ ایک ایسافیصلہ ہے جو نہ صرف سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت مخالفت میں مزیداضافہ کرسکتاہےبلکہ فوج کےساتھ ان کےتصادم کو ہوا دے سکتا ہے۔عمران خان، جنہوں نے بطور وزیر اعظم عاصم منیر کو انٹیلی جنس چیف کے عہدے سے ہٹا دیا تھااس تقرری کو قبل از وقت انتخابات پر مجبور کرنے کی کوشش میں ممکنہ رکاوٹ کے طور پر دیکھیں گے۔۔۔

 

عاصم منیر اس وقت آرمی ہیڈ کوارٹرز میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہےہیں،جہاں وہ تمام فوجی یونٹوں کے لیے سامان کی ترسیل کی نگرانی پرمامورہیں۔وہ آئی ایس آئی کےعلاوہ ایم آئی یعنی ملٹری انٹیلی جنس کی بھی سربراہی کرچکےہیں۔وہ جنرل باجوہ کی براہ راست کمانڈکےتحت ان شمالی علاقوں میں خدمات انجام دےچکےہیں جن کی سرحدیں افغانستان، چین اوربھارت سےملتی ہیں۔"بلوم برگ

 

تبصرہ

 

ملٹری لیڈرشپ کےحصول کیلئےپاک فوج کےدوگروہوں کےدرمیان ایک عرصہ سےزبردست رسہ کشی جاری تھی۔ جن میں سےایک گروپ کی قیادت جنرل قمرجاویدباجوہ جبکہ دوسرےگروپ کی قیادت سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمیدکررہےتھے۔ جنرل فیض حمیدکوسابق وزیراعظم عمران خان کی حمایت بھی حاصل تھی۔یوں لگ رہاہےجنرل باجوہ کاگروپ اس تنازع کواپنےحق میں حل کرنےمیں کامیاب ہوگیاہے۔ اس بات کویقینی بنایاجاچکاہےکہ جنرل عاصم منیرہی جنرل باجوہ کی جگہ لیں گے۔یہ سب عملی طورپرتب ممکن ہواجب فیض حمیدکوسائیڈلائن اورعمران خان کوایک قاتلانہ حملہ میں زخمی کردیاگیااورعمران خان کو فیض حمیدکی حمایت ترک نہ کرنےکی صورت میں موت کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

 

عاصم منیرکی بطورآرمی چیف تقرری نہ صرف اس سیاسی ماحول کی نشاندہی کرتی ہےجس میں ریاست پاکستان کولےجانامقصودہےبلکہ اس علاقائی کردارکی طرف بھی اشارہ کرتی ہےجوآنےوالےدنوں میں پاکستان سےاداکرایاجائےگا۔فوج کی اندرونی انٹیلی جنس سمیت حساس اداروں کی سربراہی کاپس منظر رکھنے والےعاصم منیر کی تقرری خطے میں امریکہ کی پالیسی اور حکمت عملی سے مطابقت رکھتی ہے۔

 

امریکی پالیسی علاقائی طور پر پاکستان کے کردار کومزیدمحدود اور اسے عسکری طور پر کمزور کرنے پر مرکوز ہے، جب کہ بھارت کو خطے میں، خاص طور پر افغانستان میں اور چین کے خلاف محاذ آرائی میں کھلی چھوٹ دی جارہی ہے۔جہاں تک پاکستانی ریاست کے کردار کا تعلق ہے، اس کی توجہ محض اندرونی پہلوؤں پر ہوگی، خاص طور پر فوج کومزیدکمزورکرنا اورجوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کی کوشش کرنا، کیونکہ امریکیوں کےخیال میں ان ہتھیاروں کی اب کوئی ضرورت نہیں۔ اسی تناظرمیں تعلقات میں بہتری اورخطےمیں مستقل امن کےقیام کےنام پربھارت کےسامنےمسلسل پسپائی اختیارکی جارہی ہے۔جبکہ مقبوضہ کشمیرکوبھارت کی جھولی میں ڈال دیاگیاہے۔

 

ذاتی مفادات کی خاطر عہدوں پر لڑنے والے جرنیلوں کے گروہ میں دولت بنانے اورطاقت کےحصول کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے آرمی چیف کا عہدہ محض لوٹ کا مال بن چکاہے۔ان عہدوں کےحصول کی قیمت عوامی مفادکی فروخت اورامت کےاہم مسائل سےپہلوتہی ہے۔ ان حساس عہدوں پرتقرری کی ایک اہم شرط نہ صرف ملک کےاندربلکہ خطےمیں امریکی پالیسیوں کانفاذہےجو ملک اورعوام دونوں کیلئے ہی تباہ کن ہیں۔ پاک فوج میں موجودمخلص افسران پرلازم ہےکہ وہ ان کرپٹ جرنیلوں کوان کےعہدوں، بنک اکاونٹس اورقیمتی پلاٹوں سمیت پکڑلیں۔ اگرانہوں نےایسانہ کیاتووہ بھی انہیں کےساتھ بربادہوں گے۔

 

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےفرمایا۔

 

مَثَلُ الْقَائِمِ عَلَى حُدُودِ اللَّهِ وَالْوَاقِعِ فِيهَا كَمَثَلِ قَوْمٍ اسْتَهَمُوا عَلَى سَفِينَةٍ فَأَصَابَ بَعْضُهُمْ أَعْلَاهَا وَبَعْضُهُمْ أَسْفَلَهَا فَكَانَ الَّذِينَ فِي أَسْفَلِهَا إِذَا اسْتَقَوْا مِنْ الْمَاءِ مَرُّوا عَلَى مَنْ فَوْقَهُمْ فَقَالُوا لَوْ أَنَّا خَرَقْنَا فِي نَصِيبِنَا خَرْقًا وَلَمْ نُؤْذِ مَنْ فَوْقَنَا فَإِنْ يَتْرُكُوهُمْ وَمَا أَرَادُوا هَلَكُوا جَمِيعًا وَإِنْ أَخَذُوا عَلَى أَيْدِيهِمْ نَجَوْا وَنَجَوْا جَمِيعًا

اللہ کی حدود پر قائم رہنے والوں اور ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مثال ایسے لوگوں کی سی ہے جنہوں نے ایک کشتی کے سلسلے میں قرعہ ڈالا جس کے نتیجہ میں بعض لوگ کشتی کے اوپر والے حصے میں اور بعض نیچے والے حصے میں آ گئے۔ پس جو لوگ نیچے والے تھے، انہیں پانی لینے کے لیے اوپر والوں کے پاس سے گزرنا پڑتا۔ انہوں نے سوچا کہ کیوں نہ ہم اپنے ہی حصہ میں ایک سوراخ کر لیں تاکہ اوپر والوں کو ہم کوئی تکلیف نہ دیں ۔ اب اگر اوپر والے نیچے والوں کو من مانی کرنے دیں گے تو سب کے سب ہلاک ہو جائیں گے اور اگر اوپر والے نیچے والوں کا ہاتھ پکڑلیں (اور انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے) تو یہ خود بھی بچ جائیں گے اور باقی لوگ بھی۔ [بخاری]

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو براڈکاسٹ کے لیے لکھا گیا، بلال المہاجر، پاکستان

Last modified onہفتہ, 10 دسمبر 2022 03:56

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک