الخميس، 17 رمضان 1445| 2024/03/28
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

پاکستان میں بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاون حکومت کے مکمل دیوالیہ پن کا ثبوت ہے

 

خبر:

 

پاکستان میں فنی خرابی کی وجہ سے ملک بھر میں بجلی کی ترسیل بند ہو گئی جس کی وجہ سے دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے حصے بجلی سے محروم ہو گئے۔ ٹویٹر پر ایک بیان میں، وزارت توانائی نے کہا کہ 23 جنوری، پیر کی صبح سات بج کر چونتیس منٹ(7:34) پر نیشنل گرڈ کے سسٹم فریکوئنسی میں کمی واقع ہوئی۔"سسٹم کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے،" ٹویٹ میں مزید کہا گیا۔ بجلی کے وزیر خرم دستگیر خان نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ نیشنل گرڈ ایندھن کے اخراجات کو بچانے کے لیے موسم سرما میں رات کے وقت بجلی پیدا کرنے والے یونٹس کو عارضی طور پر بند کر دیتا ہے۔۔۔220 ملین سے زیادہ آبادی والے ملک میں بجلی کی بندش کا واقع اس وقت پیش آیا جب ملک پہلے ہی معاشی بحران کا سامنا کررہا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، ایندھن کے بڑھتے ہوئے بحران کے حوالے سےحکومت نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا تھا، جس میں توانائی کی بچت کے لیے بازاروں اور شاپنگ سینٹرز کو رات 8:30 بجے تک بند کرنے کو کہا گیاتھا۔تاہم اس حکومتی ہدایت کو نظر انداز کر دیا گیا۔ گزشتہ چار ماہ میں یہ دوسرا موقع ہے جب پاکستان میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا ہے۔ پچھلے سال اکتوبر میں ہونے والا بجلی کا بریک ڈاون 12 گھنٹے سے زیادہ جاری رہی تھا اور اس نے بنیادی طور پر ملک کے جنوبی حصے کو متاثر کیا تھا ۔(الجزیرہ ڈاٹ کام)

 

تبصرہ:

 

یہ خبر گرم خبر نہیں، بلکہ بہت گرم خبر ہے! تاہم، مقامی طور پر، پاکستان میں بجلی کا بریک ڈاون کوئی حیرتناک یا گرم خبر نہیں ہے۔ بلکہ یہ تقریباً خبر ہی نہیں ہے۔ بجلی کی بندش پاکستان میں زندگی کا معمول بن گئی ہے۔ لوگوں اور دکانوں اور کارخانوں کے مالکان کے پاس بجلی کی بار بار بندش کے اوقات کا ایک روزانہ کا شیڈول ہوتا ہے۔

 

یہ بندش کثرت سے گھنٹہ با گھنٹہ ہو سکتی ہے، جہاں بجلی گھنٹہ کے حساب سے آتی ہے اور پھر دن اور رات بھر میں گھنٹے کے حساب سے چلی جاتی ہے۔ یہ صورتحال ، اکثر اوقات، اہم شہروں اور فیکٹریوں کی ہوتی ہے۔ جہاں تک دیہی علاقوں کا تعلق ہے، جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا خطہ ہے، وہاں اکثر بجلی بند رہتی ہے اور کم کم ہی آتی ہے، جبکہ بہت سے دیہی علاقے  بجلی سے ہمیشہ محروم ہی رہتے ہیں۔

 

تاہم اس بار جو نئی بات ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان میں سیاسی نظام کے مکمل دیوالیہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی بندش اور انٹرنیٹ اور ملک میں مختلف اہم سہولیات بشمول ہسپتال اور کارخانے متاثر ہوئے ہیں۔

 

پاکستان کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو توانائی کے وسائل سمیت دیگر قدرتی وسائل میں غریب ہو۔ اس کے پاس مختلف وسائل ہیں جو ملک کی ضروریات کے مطابق بجلی پیدا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اسے جغرافیائی طور پر تین جغرافیائی خطوں، شمال، وسطی اور جنوب میں تقسیم کرتا ہے۔شمال میں اونچے علاقے ہیں جہاں دریاؤں پر ڈیم بنا کر، پانی کی طاقت سے فائدہ اٹھا کر بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، جنوب میں ہوا سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، اور وسطی اور جنوبی علاقوں میں دن بھر سورج کی تیز روشنی رہتی ہےجس سے شمسی توانائی کے ذریعے، اور سمندری ساحلوں پر ہونے والے مدو جزر کو استعمال کرکے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔۔۔۔جبکہ کوئلہ اور گیس ، جس کے وسیع ذخائر موجود ہیں،کے ذریعے  بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت اس کے علاوہ ہے۔تاہم اس ناکام حکومت میں پاکستان کی حالت صحرا میں اونٹ کی سی ہے، پیاس سے مر رہا ہے، جبکہ پیٹھ پر پانی لادا ہوا ہے۔

 

جرمنی نے 38 سال بغیر کسی تعطل کےبجلی فراہم کرنے کا جشن منایا ، یہ جشن اس ملک کا حق ہے جو 2010 سے دنیا کے سب سے بڑے بجلی برآمد کنندگان میں سے ایک بن گیا ہے۔ تاہم، اس جرمنی میں اتنی سورج کی روشنی نہیں ہے کہ وہ برقی توانائی پیدا کر سکے، اور اس کا انحصار بیرون ملک خصوصاً روس سے درآمد شدہ توانائی کے ذرائع پر ہے۔تاہم یہ خود کفالت حاصل کرنے کے بعد توانائی کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے۔ یہ ایک صنعتی ملک ہے، جبکہ توانائی صنعت کا بنیادی ستون ہے۔تاہم توانائی سے محروم جرمنی اور توانائی کے ذرائع سے مالا مال پاکستان میں فرق یہ ہے کہ جرمنی میں ایسے حکمران موجود ہیں جنہیں کچھ نہ کچھ ذمہ داری کا احساس ہے، وہ لوگوں کے معاملات کو سنبھالنے کی کوشش کرتے ہیں، جبکہ پاکستان کے حکمرانوں کا ملک پر قبضہ ہے اور یہ حکمران طبقہ عہدوں کے حصول کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے ہیں اور ملک کو لوٹتے ہیں اور اس کے وسائل کو لوٹتے ہیں، اپنے مغربی آقاؤں کو سستے داموں خام مال برآمد کرتے ہیں، یا انھیں زیر زمین دفن پڑے رہنے دیتے ہیں، یا لوگوں کو روکتے ہیں جب وہ مختلف ذرائع سے اپنی بجلی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ایک ایسے وقت میں جب پورے پاکستان میں مکمل اندھیرا چھایا ہوا تھا، رویبیدہ (کمزور) حکمران حکومت میں عہدے حاصل کرنے کے لیے لڑ رہے تھے اور صوبہ پنجاب کے لیے ایک نگران حکمران کی تعیناتی پر ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ ان حکمرانوں کو اس بات کی فکر ہے لیکن ملک کی کوئی فکر نہیں ہے جس کی حالت  پتھر کے دور جیسی ہوتی جارہی ہے، اللہ تعالیٰ ان پر لعنت بھیجے کہ انہوں نے ہدایت سے منہ موڑرکھا ہے ۔

 

اب ملک کے کسی بھی مخلص اور باشعور شخص کو پاکستان میں سیاسی نظام، حکمرانوں، نظام ِحکومت اور سیاسی میڈیم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کرنے کی ایک ہزار وجوہات موجود ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ افواج پاکستان میں موجود تمام مخلص لوگ اس دیوالیہ اور ناکام نظام کے ملبے پر، نبوت کے نقش قدم پر خلافت کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کو نصرت دیں۔اب کسی فوجی افسر کے لیے اس بھیانک حقیقت پر خاموش رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا، جس نے ملک کو اس تباہی کی انتہا تک پہنچا دیا ہے۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ * وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ

"اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کے بلانے پر حاضر ہوجب رسول تمہیں اس چیز کے لیے بلائیں جو تمہیں زندگی بخشے گی،اور جان لو کہ اللہ کا حکم آدمی اور اس کے دلی ارادوں میں حائل ہوجا تا ہے اور یہ کہ تمہیں اس کی طرف اٹھنا ہے۔ اور اس فتنہ سے ڈرتے رہو جو ہرگز تم میں خاص ظالموں کو ہی نہ پہنچے گا،اور جان لو کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔"(الانفال، 25-24)

 

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر کے ریڈیو کے لیے لکھا گیا

بلال المہاجر-ولایہ پاکستان

Last modified onمنگل, 31 جنوری 2023 01:58

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک