الأربعاء، 24 ذو القعدة 1446| 2025/05/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

ٹرمپ نے بھارت کو بچا لیا، اور پاکستانی قیادت نے فتح کو دفن کر دیا !

 

بدھ، 7 مئی 2025 کو دو ایٹمی طاقتوں کے مابین بمباری کا تبادلہ شروع ہوا، جب بھارت نے اپریل کے آخر میں مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے ردعمل میں پاکستان کے اندر فضائی حملے کیے، حالانکہ پاکستان نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، پھر بھی بھارت نے الزام تراشی جاری رکھی، آبی معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا، اور جنگی طیاروں، ڈرونز اور میزائلوں سے حملے شروع کر دیے۔ لیکن اس حملے کو پاکستان کی جانب سے حیرت انگیز مزاحمت سے ٹکرانا پڑا، جس کے نتیجے میں بھارت کو صرف دو دنوں میں بھاری فوجی نقصان اٹھانا پڑا: اس کے کم از کم پانچ جنگی طیارے اور درجنوں ڈرون مار گرائے گئے، جبکہ پاکستان کی طرف سے جوابی حملہ بھی کیا گیا جس نے بھارت کی عسکری بنیادی تنصیبات، خاص طور پر S-400 میزائل لانچنگ پیڈز کو شدید نقصان پہنچایا۔

 

بھارت کو اپنی اس ناسمجھ مہم جوئی کی بھاری قیمت چکانا پڑی، اور وہ اس میں بری طرح پھنس گیا۔ حالات مزید بگڑنے کے خطرے کے پیش نظر اُسے کوئی ایسا سہارا چاہیے تھا جو اسے اس صوتحال سے نکال سکے، ایک ایسی صورتحال جو مزید نقصانات کا پیش خیمہ بن رہی تھی، اور یہی وہ لمحہ تھا جب ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے میں مداخلت کی اور فریقین سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ امریکی صدر نے اعلان کیا کہ بھارت اور پاکستان مکمل اور فوری جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔ اس نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر لکھا: "امریکہ کی ثالثی میں رات بھر طویل مذاکرات کے بعد مجھے خوشی ہے کہ دونوں ممالک نے مکمل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے"۔ اس نے مزید کہا: "دونوں ممالک کو دانشمندی، منطق اور غیر معمولی بصیرت کے مظاہرے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس بارے میں دلچسپی دکھانے کا شکریہ"

 

اس اعلان کے بعد، ہفتہ 10 مئی 2025 کو بھارت اور پاکستان نے، کئی دنوں تک حملوں کے تبادلے کے بعد فوری جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ جنگ بندی کا آغاز ہفتے کے روز سے ہوگا۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے وضاحت کی کہ دونوں ممالک کے عسکری آپریشنز کے سربراہان نے آپس میں رابطہ کیا، اور جنگ بندی پر اتفاق طے پایا۔ مزید یہ کہ دونوں فریق پیر کے روز دوبارہ بات چیت کریں گے۔ پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے، اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ کیئے بغیر ہمیشہ علاقائی امن و سلامتی کے لیے کوشش کی ہے۔

 

 

یہ اعلان اس وقت آیا جب پاکستان کی مسلح افواج کے عقابوں اور مختلف عسکری شعبوں نے اللہ اور مسلمانوں کے دشمن، متکبر ہندو ریاست بھارت کے خلاف شاندار فتح حاصل کی۔ لیکن کفر کے سرغنہ ٹرمپ، اور اس کے صلیبی اتحادی، اس فتح کو ناکامی میں بدلنے کے لیے فوراً حرکت میں آئے۔ ٹرمپ نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کو جنگ بندی قبول کرنے کا حکم دیا، جبکہ آبی معاہدے کی معطلی اور کشمیر پر بھارت کے قبضے کو برقرار رکھا گیا۔ یوں، پاکستانی فوج کے مخلص افسران کی حاصل کردہ فتح ضائع کر دی گئی، بالکل ویسے ہی جیسے جولائی 1999 میں کارگل کی بلندیوں پر نواز شریف اور پرویز مشرف نے کامیابی ضائع کر دی تھی۔ اُس وقت پاکستانی کمانڈوز اور کشمیری مجاہدین نے مقبوضہ کشمیر میں کارگل کی پہاڑی چوٹیوں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا، جس سے انہیں بھارتی فوج کی رسد کے راستوں پر فائرنگ کی برتری حاصل ہو گئی تھی جس نے بھارتی فوج کو شدید مشکل سے دوچار کر دیا اور اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ اُس وقت امریکہ، بل کلنٹن کی قیادت میں، مداخلت کے لیے آگے آیا اور نواز شریف و مشرف کو اُن تمام محاذوں سے پسپائی کا حکم دیا جن پر پاکستانی افواج نے کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ یوں وہ فتح ناکام بنا دی گئی، اور اسے ایک بڑی عسکری کامیابی سے دستبرداری کے مترادف سمجھا گیا—ایسی کامیابی جو کشمیر میں طاقت کا توازن بدل سکتی تھی۔

 

آج کے ٹرمپ کے ایجنٹوں کا یہ رویہ ماضی کے سیاسی و عسکری رہنماؤں کی غداری سے کسی طور کم نہیں ہے۔ یہ وہ غلام ہیں جو وائٹ ہاؤس میں بیٹھے اپنے آقا کے سامنے سرنگوں ہیں۔ ان کا کام نہ تو امت کی فتح کو یقینی بنانا ہے، نہ مسلمانوں کے ممالک کو آذاد کروانا ہے، نہ فتوحات کی قیادت کرنا ہے، اور نہ ہی مسلمانوں اور ان کی افواج کے دلوں میں اعتماد پیدا کرنا ہے۔ ان کی اصل ذمہ داری صرف ان ناپاک کاموں کو انجام دینا ہے جو دشمنوں کے مفاد کو پورا کرتے ہیں، جو امت کے دل میں چھپی ہوئی دھڑکن پر وار کرتے ہیں اور اسے مغرب، ہندؤوں اور یہودیوں کے تسلط سے آزادی کی کوششوں سے روکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ان کی ناپاک ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ اللہ کے نازل کردہ قانون کے مطابق حکومت نہ کرنے کا بندوبست کریں، شریعت کو حکمرانی سے باہر کر دیں، اور ان لوگوں کا پیچھا کریں جو امت میں موجود اسلامی تحریک کی رہنمائی کرتے ہیں، اور مزید یہ کہ وہ ایماندار مزاحمت کی تحریکیں جو کشمیر اور دیگر مسلم ممالک کی آزادی کا مطالبہ کرتی ہیں، ان کو کچلنے کی کوشش کریں۔

 

اگر پاکستان کی موجودہ سیاسی و عسکری قیادت میں ذرا سا بھی اخلاص یا غیرت ہوتی تو وہ اس فتح کو نہ صرف آبی معاہدے کی بحالی پر بھارت کو مجبور کرنے کے لیے استعمال کرتے، بلکہ اسے کشمیر سے انخلا پر بھی مجبور کر دیتے۔ مگر چونکہ وہ امریکہ کے ایجنٹ ہیں، اس لیے ان کا اصل مقصد امریکہ کو خوش کرنا ہے، اور اس کے اتحادی بھارت کو بچانا ہے چاہے اس کے لیے پاکستان اور اس کے عوام کو قربان ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ اس طرح، وہ فوج کی مخلص قربانیوں کو رائیگاں کر کے ایک بار پھر اُسی پرانے مقام پر واپس آ گئے ہیں: کشمیر قابض کے ہاتھوں میں ہے، پانی معطل ہے، اور کشمیری عوام ایک جابر،م دشمن اور گجرات کے قاتل مودی کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔

 

امت مسلمہ پر، اور خاص طور پر علما، عمائدین اور بااثر افراد پر لازم ہے کہ وہ اس خائن قیادت کے خلاف آواز بلند کریں، جو امت کی فتوحات کو ضائع کر رہی ہے۔ ان پر لازم ہے کہ وہ اس قیادت کو اقتدار سے ہٹا کر، ایسی قیادت کو اقتدار سونپیں جو اللہ کی رضا کے مطابق حکومت کرے، امت کو فتوحات اور آزادی کی راہ پر گامزن کرے، اور حاصل شدہ کامیابیوں کو بہترین انداز میں استعمال کرے۔

 

اے پاکستانی فوج کے مخلص افسران!

 

تمہاری سیاسی و عسکری قیادت نے تمہاری مقدس فتوحات کو ضائع کر دیا ہے، اور ہزارویں بار یہ ثابت کر دیا کہ وہ تمہاری قیادت کے اہل نہیں ہیں۔ درحقیقت، وہ تمہارے حقیقی دشمن ہیں، چاہے وہ قرآن کی تلاوت کریں جو ان کے حلق سے نیچے نہ اترے، اور چاہے انہوں نے سینوں پر تمغے سجائے ہوں جیسے کہ وہ ہوئی جنگجو ہیں حالانکہ درحقیقت وہ منافقین ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرمایا ہے:

 

﴿وَإِذَا رَأَيْتَهُمْ تُعْجِبُكَ أَجْسَامُهُمْ وَإِن يَقُولُوا تَسْمَعْ لِقَوْلِهِمْ كَأَنَّهُمْ خُشُبٌ مُّسَنَّدَةٌ يَحْسَبُونَ كُلَّ صَيْحَةٍ عَلَيْهِمْ هُمُ الْعَدُوُّ فَاحْذَرْهُمْ قَاتَلَهُمُ اللهُ أَنَّى يُؤْفَكُونَ﴾

"اور جب تم انہیں دیکھتے ہو تو ان کے جسم تمہیں تعجب میں ڈال دیتے ہیں، اور اگر وہ بات کریں تو تم ان کی بات سنتے ہو، گویا وہ لکڑیاں ہیں جو دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر کھڑی کی گئی ہوں، وہ ہر چیخ کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں، وہی دشمن ہیں، ان سے بچو۔ اللہ کی مار ہو ان پر، یہ کہاں بہکائے جا رہے ہیں۔" (سورۃ المنافقون، آیت 4)

 

لہٰذا، انہیں ہٹانا اب مزید ضروری ہو چکا ہے، اور حزب التحریر کو نصرۃ دینا، جو حقیقت میں آپ کی نمائندگی کرتی ہے، ایک فوری فریضہ بن چکا ہے جس میں تاخیر کی گنجائش نہیں ہے۔ تم اپنی فتوحات کو ضائع نہ ہونے دو، واپس بیرکوں میں نہ جاؤ، کیونکہ تم حزب التحریر کی خالص و مخلص قیادت کے زیرِ سایہ کشمیر کی آزادی اور نبوت کے نقشِ قدم پر قائم خلافت کے ذریعے پاکستان میں دین کو قائم کرنے کی قابلیت رکھتے ہو۔

 

ارشاد باری تعالیٰ ہے،

 

﴿وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ وَسَتُرَدُّونَ إِلَى عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾

"اور کہو: عمل کرو، اللہ تمہارے عمل کو دیکھے گا، اور اُس کا رسول ﷺ اور مومن بھی دیکھیں گے، اور تم عنقریب اُسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے جو پوشیدہ اور ظاہر کا علم رکھتا ہے، پھر وہ تمہیں بتا دے گا جو تم کیا کرتے تھے" (سورۃ التوبہ، آیت 105)

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے تحریر کردہ

 

بلال المہاجر — ولایہ پاکستان (پاک سر زمین)

 

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک